جولائی کے آخر تک ہندوستان میں کورونا وائرس کے معاملات عروج پر ہوں گے: ڈبلیو ایچ او

نئی دہلی، مئی9: عالمی ادارۂ صحت کے خصوصی کوویڈ 19 کے سفیر ڈیوڈ نابارو نے کہا کہ ہندوستان میں اب تک نسبتاً کم تعداد میں کورونا وائرس کے معاملات رپورٹ ہوئے ہیں کیوں کہ اس نے جلد عمل کیا۔ لیکن این ڈی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ماہر صحت نے بتایا کہ جولائی کے آخر تک وبائی بیماری ہندوستان میں اپنے عروج پر پہنچ جائے گی۔

نابارو نے کہا پابندیوں کے خاتمے کے بعد کورونا وائرس آسانی سے ختم نہیں ہوگا۔ انھوں نے کہا ’’جب لاک ڈاؤن کو ختم کیا جائے گا تو اور بھی معاملات سامنے آئیں گے۔ لیکن لوگوں کو خوف زدہ نہیں ہونا چاہیے۔ آنے والے مہینوں میں ان معاملات کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔‘‘

ماہر صحت، جو امپیریل کالج لندن میں عالمی صحت کے پروفیسر بھی ہیں، نے خبردار کیا کہ لاک ڈاؤن ختم ہونے کے فوراً بعد وقت کے ساتھ ’’تیز وباؤ‘‘ پڑے گا۔ جولائی کے آخر میں یہ عروج پر ہوگا، لیکن یہ بہتر ہوجائے گا۔‘‘

نابارو نے کہا کہ ہندوستان بروقت پابندیاں عائد کرکے وائرس کو ’’مخصوص جگہوں پر مناسب حد تک مناسب‘‘ رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا ’’چوں کہ ہندوستان نے تیزی سے کام کیا، لہذا بیش تر معاملات میں صورت حال آپ کے قابو میں آ گئی ہے۔ گھنے آبادی میں اس پر قابو پانا مشکل ہے۔ آپ یقینی طور پر تعداد کو کم کررہے ہیں۔ آپ کے تعداد کے دوگنا ہونے کی شرح 11 دن ہے۔‘‘

انھوں نے کہا کہ جب کہ ریاستوں میں مہاراشٹر، گجرات، راجستھان، دہلی اور تمل ناڈو میں کیسوں کی تعداد زیادہ ہے لیکن وہ شہری علاقوں تک ہی محدود ہیں۔ انھوں نے مزید کہا ’’ہندوستان میں کیسوں کی تعداد بڑی ہے۔ لیکن ہندوستان کی آبادی کے مقابلے میں یہ بہت بڑی تعداد میں نہیں ہے۔‘‘

آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈائریکٹر رندیپ گلیریا نے بھی کہا ہے کہ بھارت کو معاملات میں اضافے کے لیے خود کو تیار کرنا چاہیے۔ ان کے مطابق بھی جون اور جولائی کے درمیان بیماری کا زور بڑھ سکتا ہے۔ تاہم ان کے بقول ایسا نہیں لگتا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے نئے کیسوں کی تعداد میں کمی کا رجحان پیدا ہوا ہے۔

آج صبح تک ملک بھر میں معاملات 3،320 نئے معاملات کے اضافے سے 59،662 پر پہنچ گئے۔ وہیں اموات کی تعداد 1،981 ہوگئی ہے۔