جموں وکشمیر: تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات پر پابندی میں 6 فروری تک توسیع
سرینگر، جنوری 23: جموں وکشمیر انتظامیہ نے جمعہ کے روز خطے میں تیز رفتار انٹرنیٹ کی معطلی میں 6 فروری تک توسیع کرتے ہوئے کہا ہے کہ خدمات 2 جی تک ہی محدود رہیں گی۔ اس پابندی کو گندربل اور ادھم پور اضلاع کے علاوہ تمام اضلاع میں بڑھایا گیا ہے۔
اپنے حکم میں انتظامیہ نے کہا کہ پوسٹ پیڈ سم کارڈ ہولڈرز کو انٹرنیٹ تک رسائی فراہم کی جائے گی، جب کہ پری پیڈ سم کارڈ رکھنے والے یہ خدمات حاصل نہیں کر پائیں گے۔
مرکزی علاقہ انتظامیہ کے پرنسپل سکریٹری شیلین کبرا نے کہا کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ان اطلاعات سے مطمئن ہیں کہ اس پابندی میں توسیع کرنا ضروری ہے تاکہ ’’ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت کے مفاد میں، ریاست کی سلامتی اور عوامی امن و امان‘‘ کو برقرار رکھا جاسکے۔
حکم نامے کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رپورٹس نے اشارہ کیا ہے کہ اس معطلی کی وجہ سے مرکزی خطے میں سرگرم عسکریت پسند تنظیموں کے منصوبوں کو ناکام بنانے میں مدد ملی ہے۔
انتظامیہ نے آخری بار 8 جنوری کو اس پابندی میں 22 جنوری تک توسیع کی تھی۔ حکومت نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ پابندی جیسے حفاظتی اقدامات ضروری ہیں تاکہ وہ اس خطے کو ہندوستان کے ساتھ بہتر طور پر متحد کریں اور ’’ملک دشمن عناصر‘‘ کے خطرات کو روکیں۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت کے ذریعے ریاست کو خصوصی درجہ دینے والی دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے بعد سے خطے میں انٹرنیٹ پر پابندی برقرار ہے۔ موبائل فون پر کم رفتار یا 2 جی انٹرنیٹ سروس 25 جنوری 2020 کو بحال کردی گئی تھی، حالاں کہ 4 جی نیٹ ورک پر مکمل پابندی کے درمیان وقفے وقفے سے بندش کا نفاذ جاری ہے۔