جب اکثریت آپا کھوتی ہے تو گودھرا کے بعد جیسے سانحے ہوتے ہیں: بی جے پی رہنما
نئی دہلی: ملک بھر میں جاری شہریت ترمیمی قانون کےخلاف احتجاج اور مظاہروں کے بیچ کرناٹک کے بی جے پی رہنما سی ٹی روی نے ایک متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ اگر ریاست میں اکثریت نے اپنا صبر و تحمل کھو دیا تو صورت حال وہی ہوگی جو گودھرا کے بعد ہوئی تھی۔ لوگوں کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ جب اکثریتی طبقے کا صبر و تحمل ختم ہوتا ہے تو کیا ہوتا ہے۔ انھوں نے کہاکہ اکثریت اس کو دوہرانے کی اہل ہے۔ ہمارے صبر و تحمل کا امتحان نہ لیں۔
کرناٹک ٹورزم اور کلچر منسٹر روی نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہو رہے مظاہروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہی ذہنیت ہےجس نے گودھرا میں ٹرین کو جلایا اور کار سیوکوں کو زندہ جلایا۔
انھوں نے کہا کہ ’’یہ اس وجہ سے ہے کہ یہاں کی اکثریت صبر و تحمل کے ساتھ ہے اس لیے آپ ہر جگہ آگ لگا رہے ہیں، میں آپ کو مشورہ دوں گا کہ آپ ماضی میں دیکھیے، جب ہمارا صبر و تحمل ٹوٹا تھا تو کیا ہوا تھا۔‘‘
روی کے اس بیان کے رد عمل میں سینئر کانگریسی رہنما اور گاندھی نگر سے ایم ایل اے دنیش گنڈو راؤ نے کہا کہ یہ بیان بھڑکانے والا ہے ۔انھوں نے کہاکہ ’’پولیس کو فوراً ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے اور ان کو حراست میں لینا چاہیے۔ایک آئینی عہدے پر رہتے ہوئے وہ اس طرح کی زبان کا استعمال نہیں کر سکتے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ ریاست میں مظاہروں کے دوران پولیس فائرنگ میں 2 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور 21 دسمبر تک کے لیے انٹرنیٹ خدمات بند ہیں۔
(ایجنسیاں)