جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی نے سی اے اے کے نفاذ پر روک سے سپریم کورٹ کے انکار کو ’’انصاف میں تاخیر، انصاف کا انکار‘‘ سے تعبیر کیا
نئی دہلی، جنوری 22— سپریم کورٹ کی جانب سے بدھ کے روز شہریت ترمیمی قانون پر عمل درآمد روکنے سے انکار کرنے اور مرکز کو سی اے اے کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر جواب داخل کرنے کے لیے مزید چار ہفتوں کا وقت دیے جانے کے بعد جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی نے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے حکومتی اقدام کے خلاف اپنی تحریک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
کمیٹی نے ایک بیان میں کہا ’’عدلیہ اور اس کے عمل کے انتہائی احترام کو برقرار رکھتے ہوئے جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی سی اے اے کے ساتھ اختلاف کے اظہار کے دوسرے طریقوں پر عمل کرے گی، جس قانون کو عوام واضح طور پر آئین مخالف جانتے ہیں۔
جے سی سی نے سڑکوں پر سی اے اے – این آر سی-این پی آر کے خلاف احتجاج کرنے کا بھی اعلان کیا۔ کمیٹی نے کہا ’’جے سی سی یہ واضح کرنا چاہتا ہے کہ جب ہم قانونی جنگ لڑتے رہیں گے تو ہم سڑکوں پر بھی اس سخت قانون کے خلاف احتجاج کریں گے اور سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ہماری تحریک جاری رہے گی۔‘‘
واضح رہے کہ جامعہ ملیہ کے سینکڑوں طلبا 12 دسمبر سے ہی سی اے اے-این آر سی-این پی آر کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ پھر 13 اور 15 دسمبر کو جامعہ طلبا پر پولیس کی کارروائی کے نتیجے میں اس قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج شروع ہوا۔