جامعہ نے سی اے اے کی حمایت نہ کرنے والے ’’غیر مسلم طلبا کو فیل‘‘ کر دینے کا ٹویٹ کرنے والے پروفیسر کو معطل کیا، معطل پروفیسر نے کہا کہ ان کے ٹویٹ کی غلط تشریح کی گئی
نئی دہلی، 26 مارچ: جامعہ ملیہ اسلامیہ یونی ورسٹی نے جمعرات کو ایک اسسٹنٹ پروفیسر کو معطل کردیا، جس نے دعوی کیا ہے کہ اس نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کی حمایت کرنے پر 15 "غیر مسلم” طلبا کے سوا اپنے تمام طلبا کو پاس کیا ہے۔ تاہم معطل پروفیسر نے کہا ہے کہ یہ ٹویٹ "طنزیہ” تھا اور اس کی "غلط تشریح” کی گئی ہے، انھوں نے اپنے طلبا کو حقیقت میں فیل نہیں کیا ہے۔
یونی ورسٹی نے اپنے سرکاری بیان میں کہا ’’جامعہ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ابرار احمد نے پبلک ڈومین میں امتحان میں 15 غیر مسلم طلبا کو فیل کرنے کے بارے میں ٹویٹ کیا ہے۔ یہ ایک سنگین بدانتظامی ہے، جو سی سی ایس کنڈکٹ قواعد کے تحت فرقہ وارانہ عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔ یونی ورسٹی نے ان کو معطل کردیا ہے اور تحقیقات کا حکم دیا ہے۔‘‘
وہیں ابرار احمد نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ٹویٹ محض طنز تھا، اور انھوں نے کسی طالب علم کو فیل نہیں کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ "اب چوں کہ یونی ورسٹی نے اس معاملے میں تحقیقات کا حکم دیا ہے، لہذا جلد ہی سب کچھ واضح ہوجائے گا۔”