تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے سی آر نے یونیفارم سول کوڈ کی مخالف کا کیا اعلان

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے وفد سے ملاقات کے بعد وزیر اعلیٰ کے سی آر نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اس کی مخالفت کریں گے

نئی دہلی،11جولائی:۔

یونیفارم سول کوڈ کو لے کر ملک بھر میں مخالفت کا سلسلہ جاری ہے ۔ اس سلسلے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ بھی سر گرم ہے ۔متعدد ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے ملاقات کر کے پارلیمنٹ میں یو سی سی کی مخالفت کرنے کی اپیل کر رہا ہے ۔ اس سلسلے میں گزشتہ 10 جولائی کوآل انڈین مسلم پرسنل لا بورڈ کے وفد نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی کی قیادت میں تلنگانہ کے سی ایم کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کی، ان سے نریندر مودی حکومت کی طرف سے تجویز کردہ یکساں سول کوڈ کی مخالفت میں تعاون کی اپیل کی ۔  میٹنگ میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر خالد سیف اللہ رحمانی اور دیگر ممبران کے علاوہ  آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی، ایم ایل اے اکبر الدین اویسی اور وزراء کے ٹی راما راؤ اور محمد محمود علی نے  بھی شرکت کی۔

پرگتی بھون میں وزیر اعلیٰ کے سی آر کے ان کے چیمبر میں ملاقات کے بعد اے آئی ایم کے سر براہ اسد الدین اویسی نے بتایا کہ ہم نے تلنگانہ کے سی ایم کے سی آر سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ  وزیر اعظم کے ذریعہ تجویز کردہ یو سی سی پر تبادلہ خیال کیا۔ ہم نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ یہ صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ عیسائیوں کا بھی مسئلہ ہے، اس سے ملک کی خوبصورتی اور ثقافت تباہ ہو جائے گی۔ اگر یو سی سی متعارف کرایا جائے گا تو قوم کی تکثیریت ختم ہو جائے گی جو اچھی بات نہیں۔ پی ایم مودی، بی جے پی اور آر ایس ایس کو تکثیریت پسند نہیں ہے جو ہمارے ملک کا حسن ہے۔ اویسی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ سی ایم کے سی آر نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ وہ یو سی سی کی مخالفت کریں گے۔اویسی نے مزید کہا، ’’ہم سی ایم جگن موہن ریڈی سے بھی اس کی مخالفت کرنے کی اپیل کریں گے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر خالد سیف اللہ رحمانی و وفد کے دیگر ارکان سے ملاقات کے بعد بھارت راشٹرا سمیتی کے صدر اور تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اعلان کیا کہ ان کی پارٹی یونیفارم سول کوڈ بل کی مخالفت کرے گی ۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی آر ایس آنے والے پارلیمنٹ کے اجلاس میں جب یو سی سی بل کی تجویز پیش کی جائے گی تو اس کی سختی سے مخالفت کرے گی اور دیگر ہم خیال سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر اس کے خلاف لڑے گی۔ انہوں نے بی آر ایس پارلیمانی پارٹی کے قائدین کے کیسوا راؤ اور نامہ ناگیشورا راؤ کو ہدایت دی کہ وہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اس سلسلے میں ایک ایکشن پلان تیار کریں۔

کے سی آر نے الزام لگایا کہ بی جے پی پہلے ہی ملک کی ترقی کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے چھوٹے سیاسی فائدے کے لیے ملک میں فرقہ وارانہ تقسیم پیدا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ ایک بار پھر یو سی سی کے نام پر ملک کے عوام کو تقسیم کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔