ترمیم شدہ کیرالہ پولیس ایکٹ پر ابھی عمل درآمد نہیں: وزیراعلی پنارائی وجین
کیرالہ، 23 نومبر: کیرالہ پولیس ایکٹ میں ترمیم کو لے کر ہو رہی کیرالہ حکومت کی سخت تنقید کے درمیان کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے آج کہا ہے کہ تمام تنقیدوں اور خدشات کو دھیان میں رکھتے ہوئے ریاست نے ابھی دفعہ 118 اے پر عمل درآمد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس قانون پر آخری فیصلہ اسمبلی میں ممبران اسمبلی سے مشاورت کے بعد لیا جائے گا۔
اتوار کے روز دی نیوز منٹ کی خبر کے مطابق کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے کیرالا پولیس ایکٹ میں ترمیم کو منظوری دے دی تھی۔ اپوزیشن نے الزام لگایا تھا کہ اس قانون کی مدد سے اظہار رائے کی آزادی کو ختم کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی نے راج بھون کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ گورنر خان کے ذریعے اس آرڈیننس پر دستخط کیے جانے کے بعد جنوبی ریاستوں میں وسیع پیمانے پر بےچینی پیدا ہو گئی۔
وزیر اعلیٰ وجین نے آج کہا کہ ’’ترمیم کے اعلان کے ساتھ ہی مختلف حلقوں سے مختلف آرا سامنے آئیں۔ ان لوگوں نے بھی خدشات کا اظہار کیا جنھوں نے ایل ڈی ایف کی حمایت کی ہے اور ساتھ ہی جمہوریت کے تحفظ کے لیے کھڑے ہوئے لوگوں نے بھی خدشات کا اظہار کیا۔‘‘
اس سے قبل آج ہی اے این آئی نے اطلاع دی تھی کہ کیرالہ بی جے پی کے صدر کے سریندرن، انقلابی سوشلسٹ پارٹی (آر ایس پی) کے لیڈر این کے پریم چندرن، شیبو بےبی جان اور اے اے عزیز نے آج کیرالہ ہائی کورٹ میں درخواستیں جمع کرائی ہیں، جس میں کیرالہ پولیس ایکٹ کے سیکشن 118 اے کو چیلنج کیا گیا ہے۔