بی جے پی کے وزراے اعلیٰ لوگوں میں کم مقبول ہیں، راہل گاندھی کی مقبولیت ان سے بھی کم: سروے
نئی دہلی، 16 جنوری: آئی این ایس سی- ووٹر اسٹیٹ آف نیشن 2021 کے سروے کے مطابق 10 انتہائی مقبول وزرائے اعلی میں سے سات حزب اختلاف کی جماعتوں سے ہیں، جب کہ بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 10 وزراء میں سے سات بی جے پی/این ڈی اے اتحاد سے ہیں۔
سروے کے مطابق بی جے پی کے وزرائے اعلی فی الحال سب سے کم مقبول ہیں۔ بی جے پی/این ڈی اے کے زیر اقتدار تمام ریاستوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کی مقبولیت بی جے پی کے وزرائے اعلی کی مقبولیت سے کئی درجے زیادہ ہے۔
غیر کانگریس کے وزرائے اعلیٰ اپنی ریاستوں میں مودی کے برابر یا نسبتاً زیادہ مقبول ہوتے ہیں۔ تاہم بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے بی جے پی/این ڈی اے کے وزرائے اعلیٰ بھی اپنی اپنی ریاستوں میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی سے زیادہ مقبول ہیں۔
کانگریس کے تمام وزراے اعلی مرکزی قیادت کے حامل راہل گاندھی سے زیادہ مقبول ہیں۔ کانگریس اپوزیشن کی حیثیت سے ابھرنے سے قاصر ہے۔
سروے میں بتایا گیا ہے کہ جہاں تک اطمینان کی درجہ بندی کا تعلق ہے، تمل ناڈو اور پڈوچیری کے وزرائے اعلی سب سے نیچے ہیں۔
اوڈیشہ کے وزیر اعلی نوین پٹنائک ملک کے سب سے زیادہ مقبول وزیر اعلی ہیں، ان کے بعد دہلی کے اروند کیجریوال اور آندھرا پردیش کے وائی ایس جگن موہن ریڈی ہیں۔
وہیں دوسری طرف اتراکھنڈ کے وزیر اعلی تریویندر سنگھ راوت ہندوستان میں سب سے کم مقبول وزیر اعلی ہیں، اس کے بعد ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر اور وزیر اعلی پنجاب امریندر سنگھ نے اپنی اپنی ریاستوں میں انتہائی کم مقبولیت حاصل کی ہے۔
وہیں مہاراشٹر اور مغربی بنگال کے وزرائے اعلی قومی اوسط سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق حزب اختلاف کی کائنات غیر کانگریس اکثریتی ریاستوں تک محدود ہے۔ دوسرے لفظوں میں کانگریس فی الحال حکمران جماعت کے خلاف موثر اپوزیشن بننے میں ناکام ہےاور غیر کانگریسی قیادت کی طرف سے ہی کوئی قابل قدر مخالفت سامنے آتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق آندھرا پردیش، کیرالہ، دہلی، اڈیشہ اور مغربی بنگال کے وزرائے اعلی وزیر اعظم مودی سے بھی زیادہ مقبول ہیں۔
یہ سروے ملک بھر میں 30،000 سے زیادہ جواب دہندگان پر مبنی ہے۔