بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریہ کا کہنا ہے کہ ہندوؤں کا ریاستی طاقت پر کنٹرول رکھنا ’’بالکل ضروری‘‘ ہے
بنگلور، اگست 6: جنوبی بنگلور سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریہ نے 5 اگست کو ٹویٹ کر کے کہا کہ دھرم کی بقا کے لیے ’’ہندوؤں کے ذریعہ ریاستی طاقت کا کنٹرول بالکل ضروری ہے۔‘‘
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے یہ بھی لکھا کہ ہندوؤں نے پہلے مندر کو اس لیے ’’کھو دیا‘‘ تھا کیوں کہ ان کا ریاست پر کوئی اختیار نہیں تھا۔
تیجسوی نے مزید کہا ’’جب ہم دوبارہ اقتدار پر قابض ہوئے تو ہم نے دوبارہ مندر تعمیر کر لیا۔‘‘
ان کا متنازعہ ٹویٹ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے ایودھیا میں رام مندر کی بھومی پوجن کے بعد سامنے آیا۔
ممبر پارلیمنٹ کے اس بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کرناٹک ہائی کورٹ کے سابق سرکاری وکیل بی ٹی وینکٹیش نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ ’’یہ مکمل طور پر آئین کی روح کے خلاف ہے۔ یہ آئین میں متعین کردہ اخلاقیات، اقدار اور بنیادی فرائض کے منافی ہے۔
وہ اس حلف کو نہ چھوڑیں جو کہ انھوں نے بطور ممبر پارلیمنٹ لیا ہے۔‘‘
اس سے قبل بھی رکن پارلیمنٹ نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور این آر سی کی مخالفت کرنے والے ناقدین کو ’’پنکچر والے اور ناخواندہ‘‘ قرار دیا تھا۔
انھوں نے سی اے اے کے خلاف شاہین باغ احتجاج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ’’اکثریتی طبقہچوکنّا‘‘ نہیں ہوتا ہے تو مغل راج واپس آجائے گا۔