بیوی کے اضافی تعلقات کے سبب ہلاک ہوا ہندو مہا سبھا کا رہنما

لکھنو، فروری 6— اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کے صدر رنجیت بچن کو اتوار کے روز ان کی دوسری بیوی کے اضافی تعلقات کی وجہ سے گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔

لکھنؤ کے پولیس کمشنر سجیت پانڈے نے جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ اس معاملے کے سلسلے میں رنجیت بچن کی دوسری بیوی اسمرتی سریواستو، ان کے پیرامور دیپیندر اور ڈرائیور سنجیت گوتم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تینوں کو جمعرات کے روز ہی پکڑا گیا تھا جب کہ شوٹر جیتندر کو ابھی گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے۔

پانڈے نے کہا کہ اسمرتی رنجیت بچن سے طلاق چاہتی تھی اور ان کا معاملہ سن 2016 سے خاندانی عدالت میں زیر سماعت تھا۔ وہ دیپندر سے شادی کی خواہشمند تھی جب کہ رنجیت بچن اسے چھوڑنے پر راضی نہیں تھا۔

انھوں نے کہا ’’17 جنوری کو رنجیت نے اسمرتی سے ملاقات کی تھی اور اسے تھپڑ بھی مارا تھا، جو قتل کے لیے اشتعال کا سبب بن گیا تھا۔‘‘

پولیس کمشنر نے بتایا کہ تفتیش کے دوران پولیس نے دہشت گردی کے زاویے سمیت تمام ممکنہ زاویوں کی تحقیقات کی ہیں۔

انھوں نے کہا ’’ہمیں یہ معلوم ہوا کہ اس معاملے میں مالی تنازعات، جائیداد کے تنازعات اور دہشت گردی کا کوئی زاویہ نہیں ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسمرتی کے دیپندر کے ساتھ تعلقات تھے اور وہ رنجیت بچن کو چھوڑنا چاہتی تھیں، جن کے خلاف چار فوجداری مقدمات ہیں۔ تکنیکی اور الیکٹرانک نگرانی کے ذریعے ہمیں اسمرتی، دیپندر، ڈرائیور سنجیت اور شوٹر جتیندر کے مابین رابطہ ملا ہے۔‘‘

رنجیت بچن، جس نے وشو ہندو مہاسبھا کی بنیاد رکھی تھی، اتوار کی صبح سر میں گولی لگنے کے بعد ہلاک ہو گیا تھا جب کہ حملے میں اس کا بھائی آدتیہ سریواستو زخمی ہوگیا تھا۔ حملہ آور نے ان کے موبائل فون بھی چھین لیے تھے۔

حملہ آور نے خود کو شال میں ڈھانپ لیا تھا اور وہ پیدل جا رہا تھا۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کی تھی جس میں ایک مشتبہ شخص کو دکھایا گیا تھا اور معلومات فراہم کرنے پر 50،000 روپے نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔

ایک سب انسپکٹر سمیت چار پولیس اہلکاروں کو مبینہ طور پر نرمی کے الزام میں معطل کردیا گیا تھا اور کلکٹرٹریٹ کی عمارت کے قریب پیش آنے والے اس واقعے کے سلسلے میں یہاں حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔