بہار کے ارریہ میں صحافی کا گولی مار کر قتل
نئی دہلی، اگست 18: جمعہ کو بہار کے ارریہ ضلع میں ایک صحافی کو نامعلوم افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
ہندی روزنامہ ’دینک جاگرن‘ کے لیے کام کرنے والے 35 سالہ ومل کمار یادو کو پریم نگر گاؤں میں واقع ان کی رہائش گاہ پر قتل کر دیا گیا۔
پولیس نے کہا ’’حملہ آوروں نے صبح تقریباً 5.30 بجے یادو کے گھر کے دروازے پر دستک دی اور جیسے ہی اس نے گیٹ کھولا، اس پر گولی چلا دی۔‘‘
پولیس سپرنٹنڈنٹ اشوک کمار سنگھ نے بتایا کہ یادو کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
سنگھ نے مزید کہا ’’تفتیش جاری ہے۔ فارنسک ماہرین اور ڈاگ اسکواڈ کو طلب کر لیا گیا ہے۔ متوفی کا پڑوسی کے ساتھ پرانا تنازعہ بتایا جاتا ہے۔ تمام زاویوں سے جانچ کی جا رہی ہے۔‘‘
بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے کہا کہ انھوں نے حکام کو واقعہ کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔
کمار نے کہا ’’میں واقعی اداس ہوں۔ معاملے کی جانچ کی جارہی ہے اور مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔‘‘
دریں اثنا بھارتیہ جنتا پارٹی، جو ریاست میں اپوزیشن میں ہے، نے دعویٰ کیا کہ ریاست میں ایسے مجرمانہ واقعات عام ہو گئے ہیں۔
بی جے پی کے ریاستی صدر سمرت چودھری نے الزام لگایا ’’جرائم پیشہ آزاد گھوم رہے ہیں جب کہ بے گناہ شہریوں بشمول صحافیوں اور یہاں تک کہ پولیس اہلکاروں کو بہار میں مارا جا رہا ہے۔‘‘
لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے سربراہ چراغ پاسوان نے کہا ’’نتیش کمار اور ان کے اتحادی یہ نعرے لگاتے رہتے ہیں کہ بہار میں جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے، لیکن وہ اس کے چوتھے ستون یعنی صحافت کی حفاظت کرنے سے قاصر ہیں۔‘‘