بہار میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ریاستی انتخابات کا عمل ’’وائرس کو تیزی سے پھیلانے والا‘‘ عمل نہ ثابت ہو
نئی دہلی، جولائی 17: بہار میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے الیکشن کمیشن سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ ریاستی اسمبلی انتخابات کو کورونا وائرس کا ’’سپر اسپریڈر‘‘ (تیزی سے پھیلانے والا) ایونٹ نہ بننے دیں۔
کانگریس، راشٹریہ جنتا دل، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ)، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ) اور ہندوستان عوامی مورچہ نے ریاست میں کورونا وائرس کی صورت حال کے بارے میں رائے شماری کے پینل کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ ’’کوویڈ 19 نے ریاست کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ دارالحکومت پٹنہ میں 16 جولائی سے لاگو ہونے والے 89 کنٹینمنٹ زون اور 16 سے زیادہ اضلاع کو مزید پندرہ دن کے لیے لاک ڈاؤن میں رکھا گیا ہے۔‘‘
انھوں نے الیکشن کمیشن سے پوچھا کہ اس نے 7.5 کروڑ رائے دہندگان کی حامل ریاست میں جسمانی دوری کو یقینی بنانے کا منصوبہ کیسے بنایا ہے؟
ہندوستان ٹائمز کے مطابق حزب اختلاف نے کہا کہ ریاست میں شاید بہت سے غیر علامتی یا علامتی مریض ہیں جو رائے شماری کے عمل کے دوران دوسروں کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ اکتوبر سے نومبر (انتخابات کی متوقع تاریخ) تک، بہار میں انفیکشن کی تعداد 10 لاکھ کا ہندسہ عبور کر جائے گی۔
میمورنڈم میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’لوگوں کو وضاحت کی ضرورت ہے تاکہ رائے دہندگان کی اکثریت کی شرکت کے ان پر منفی اثرات مرتب نہ ہوں۔ لوگ یہ بھی توقع کرتے ہیں کہ کمیشن لوگوں کو یقین دلائے گا اور مطمئن کرے گا کہ رائے شماری کا پورا عمل کورونا وائرس کے ’’ایک سپر اسپریڈر‘‘ کے طور پر سامنے نہیں آئے۔‘‘
واضح رہے کہ جمعرات کو الیکشن کمیشن نے آئندہ بہار اسمبلی انتخابات میں شہریوں کے لیے پوسٹل بیلٹ کی سہولت میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے
مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے مطابق آج سہہ پہر تک بہار میں کورونا وائرس کے 21،764 معاملات سامنے آئے ہیں، جن میں 197 اموات بھی شامل ہیں۔