بہار اسمبلی انتخابات: کانگریس، آر جے ڈی اور بائیں بازو کی جماعتوں کے اتحاد نے منشور جاری کیا، زراعت سے متعلق نئے قوانین کو ختم کرنے کا وعدہ
پٹنہ، اکتوبر 17: بہار میں کانگریس، راشٹریہ جنتا دل، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ) کے اتحاد نے ہفتے کے روز آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کیا۔
اے این آئی کے مطابق اتحاد نے زراعت سے متعلق نئے قوانین کو ختم کرنے اور ملازمت پر توجہ دینے کا وعدہ کیا۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن یا عظیم اتحاد زراعت کے نئے قوانین کو ختم کرنے کے لیے پہلے ہی ریاستی اسمبلی اجلاس میں ایک بل پاس کرے گا۔
منشور جاری کرتے ہوئے انھوں نے کہا ’’کیا وزیر اعظم مودی اور نتیش کمار ہمیں بتاسکتے ہیں کہ اگر تمام منڈیوں کو ختم کیا جا رہا ہے تو کسانوں کو ایم ایس پی کیسے ملے گی؟‘‘
سرجے والا نے مزید کہا ’’یہ انتخاب ہندو مسلم کے مقابلہ میں نئے راستے اور نئے آسمان کا انتخاب ہے، یہ انتخاب ناکامی کے تجربے کے مقابلے میں نئے دور کا انتخاب ہے، یہ انتخاب نفرت اور انتشار کے مقابلے میں خود انحصاری اور ترقی کا انتخاب ہے، یہ انتخاب تباہی کے مقابلے میں ایک نئی سمت کا انتخاب ہے۔‘‘
راشٹریہ جنتا دل کے رہنما تیجسوی یادو نے، جو اس اتحاد کی طرف سے بہار کے وزیر اعلی کے عہدے کا مجوزہ چہرہ ہیں، ریاست میں 10 لاکھ ملازمتیں پیدا کرنے کا وعدہ کیا۔
یادو نے بہار سے جو وعدے کیے تھے ان کو پورا نہ کرنے پر مرکز کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق انھوں نے کہا ’’ٹرمپ بہار کو خصوصی حیثیت نہیں دیں گے، جس کا وزیر اعظم نے کبھی وعدہ کیا تھا۔‘‘ واضح رہے کہ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینا سیاسی جماعتوں کا دیرینہ مطالبہ ہے۔
آر جے ڈی رہنما نے اس دعوے کی بھی مخالفت کی کہ وہ ناتجربہ کار ہیں اور کہا کہ ترقی کا وژن صرف عمر کے ساتھ نہیں آتا ہے۔
معلوم ہو کہ راشٹریہ جنتا دل 144 نشستوں سے اسمبلی انتخابات لڑے گی، جب کہ کانگریس 70 اور بائیں بازو کی باقی جماعتیں 29 نشستوں پر مقابلہ کریں گی۔ بہار اسمبلی میں کل 243 نشستیں ہیں۔
بہار انتخابات کے لیے ووٹنگ تین مراحل میں ہو گی۔ پہلا مرحلہ 28 اکتوبر کو، دوسرا 3 نومبر کو اور تیسرا سات نومبر کو منعقد ہوگا۔ نتائج کا اعلان 10 نومبر کو کیا جائے گا۔