بنگلورو میں آر ایس ایس کے حامیوں نے مبینہ طور پر امدادی سامان تقسیم کرنے والے رضاکاروں پر حملہ کیا

نئی دہلی، اپریل 7: دی ہندو کی خبر کے مطابق نامعلوم افراد نے ماہر نفسیات یوگیندر یادو کے سوراج ابھیان کے کارکن، زرین تاج کے کنبہ کے افراد پر حملہ کیا، جب وہ گذشتہ ہفتے بنگلور میں دساراہالی میں کوویڈ 19 لاک ڈاؤن کے درمیان امدادی سامان تقسیم کررہے تھے۔ تاج نے الزام لگایا کہ حملہ آور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ممبر تھے۔

تاج نے بتایا کہ اس واقعے میں اس کے کنبہ کے چار افراد، جن میں اس کا بیٹا بھی شامل ہے، اور اس کے بیٹے کا دوست زخمی ہوئے ہیں۔ تاج نے کہا ’’ایک رہنما نے کہا کہ وہ ہمیں راشن تقسیم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، جب تک کہ محکمۂ صحت کی جانچ پڑتال اور اس کے ذریعے تصدیق نہیں ہو جاتی، کیونکہ انھوں نے الزام لگایا ہے کہ ہم جان بوجھ کر وائرس پھیلارہے ہیں۔‘‘ حملہ آوروں نے پولیس شکایت بھی درج کی تھی جس میں یہ دعوی کیا گیا تھا کہ تقسیم کار معاشرتی فاصلے کے اصولوں پر عمل نہیں کررہے ہیں۔

متاثرین کی شناخت 23 سالہ سید تبریز، زرین تاج، سوراج ابھیان کے بنگلورو ضلع سکریٹری کا بیٹا اور پانچ دیگر افراد کرن، جنید، ریاض، فیروز اور امجد کے طور پر ہوئی ہے۔

تاج نے کہا کہ جب تقسیم کاروں نے پولیس سے رابطہ کیا تو انھیں بتایا گیا کہ آئندہ اس طرح کی رکاوٹوں کی اجازت نہیں ہوگی۔ تاہم پیر کے روز جب وہ راشن کی تقسیم کر رہے تھے تو چھ افراد کے ایک گروپ نے جو ان سے 4 اپریل کو سامنا کرنے والوں سے مختلف تھا، مبینہ طور پر ان پر کرکٹ کے بلے سے حملہ کیا۔

تاج نے کہا ’’ہم میں سے پانچ بری طرح زخمی ہوئے ہیں۔ کیا یہ غلط ہے کہ ہم بھوکے لوگوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں؟‘‘

تاج نے دعوی کیا کہ حملہ آوروں نے کہا: ’’مسلمان راشنوں میں زہر ملا رہے ہیں، تم لوگ یہاں کھانا فراہم نہیں کر سکتے، تم مسلمانوں کو کچی آبادی چھوڑ کر کہیں اور منتقل ہونا پڑے گا۔‘‘

زخمیوں کو شامپور کے ڈاکٹر امبیڈکر میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا ہے۔

بنگلورو کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس (نارتھ ایسٹ) بھیم شنکر گلیڈ نے کہا کہ فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والے کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس معاملے میں مقدمہ درج کیا جائے گا اور گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔ جب یہ پوچھا گیا کہ یہ کام پہلے کیوں نہیں کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ متاثرہ افراد مقدمہ درج نہیں کرنا چاہتے ہیں۔