برطانیہ میں شروع ہونے کو ہے کوویڈ 19 ویکسین کا ٹیسٹ، سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کامیابی کا 80 فیصد ہے امکان
یو کے، اپریل 23: ناول کورونا وائرس کے خلاف مؤثر ویکسین تیار کرنے کی دوڑ اس ہفتے اور تیز ہو گئی، جب جرمنی میں انسانوں پر کلینیکل ٹرائلز کی منظوری دی گئی اور برطانیہ میں اس کا آغاز کیا گیا۔
اگرچہ اس تعلق سے ابھی دنیا بھر میں ڈیڑھ سو کے قریب ترقیاتی منصوبے ہیں، لیکن جرمنی اور برطانوی منصوبے انسانوں پر محض پانچ کلینیکل ٹرائلز میں شامل ہیں، جنھیں پوری دنیا میں منظور کیا گیا ہے۔
برطانیہ کی آکسفورڈ یونی ورسٹی میں ایک تجربے میں رضاکاروں کو جمعرات کے روز بندروں میں پائے جانے والے ایک وائرس کی بنیاد پر ممکنہ ویکسین کی پہلی خوراک دی جانی ہے۔
دریں اثنا بدھ کے روز جرمن ریگولیٹری باڈی پی ای آئی نے انسانی رضاکاروں پر جرمنی کی کمپنی بائیونٹیک اور یو ایس گیانٹ پفائزر کی تیار کردہ ایک ویکسین کے لیے ملک کی پہلی آزمائش کو اجازت دی۔
آکسفورڈ تجربہ، جو یونی ورسٹی کے جینر انسٹی ٹیوٹ کے زیر انتظام ہے، اس میں پہلے مرحلے میں 18 سے 55 سال تک کے 510 رضاکار شامل ہوں گے۔
ریسرچ ڈائریکٹر پروفیسر سارہ گلبرٹ نے کہا کہ اس کی کامیابی کے تقریباً 80 فیصد امکانات ہیں۔
انسٹی ٹیوٹ کا مقصد ستمبر تک ویکسین کی دس لاکھ خوراکیں تیار کرنا ہے، تاکہ منظوری کے بعد اسے جلد سے جلد تقسیم کیا جاسکے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں اور بھی کئی ممالک اس مہلک بیماری کی ویکسین تیار کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔