بالآخردرجنوں شکایات کے بعد الیکشن کمیشن کا پی ایم مودی کے بیان کی جانچ کا اعلان
نئی دہلی ،24 اپریل :۔
مسلمانوں سے متعلق راجستھان کے بانسواڑہ میں پی ایم مودی کے نفرت انگیز بیان پر ملک و بیرونِ ملک ہو رہی شدید تنقید اور اپوزیشن جماعتوں کی درجنوں شکایات کے بعد بالآخر الیکشن کمیشن نے اس کے جانچ کا اعلان کیا ہے۔ الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی تقریر سے متعلق شکایت موصول ہوئی ہیں اور وہ شکایات کمیشن کے زیر غور ہیں۔
رپورٹ کے مطابق راجستھان میں ایک ریلی کے دوران پی ایم نریندر مودی کی تقریر کے خلاف کی گئی شکایت کی الیکشن کمیشن کی جانب سے جانچ کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ پی ایم مودی کے راجستھان کے بانسواڑہ میں دیئے گئے بیان پر کانگریس سمیت ملک بھر کی دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے سخت ردعمل ظاہر کیا تھا اور کانگریس نے اس کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔اپوزیشن کے متعدد رہنماؤں نے اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کی خاموشی کی مذمت کی تھی اور غیر جانب داری پر سوال کھڑے کئے تھے ۔یہی نہیں وزیر اعظم کے اس نفرت انگیز بیان پر بیرون ممالک کے اخباروں نے شدید تبصرہ کرتے ہوئے اشتعال انگیز اور بیرون ملک میں مودی کی شبیہ اور امیج کے خلاف قرار دیا تھا۔جس میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
اپنے بیان میں پی ایم مودی نے کہا تھا کہ اگر مرکز میں اپوزیشن کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو وہ لوگوں کی جائیداد، زمین اور سونا مسلمانوں میں بانٹ دے گی۔ کانگریس نے پی ایم مودی کے اس بیان کے خلاف 23 اپریل کو الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی۔
الیکشن کمیشن سے کی گئی شکایت میں کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے دو طبقوں کے درمیان فاصلے پیدا کرنے کے لیے مذہب اور مذہبی علامتوں کا استعمال کیا ہے۔ الیکشن کمیشن سے ملاقات کرتے ہوئے کانگریس کے ایک وفد نے 17 شکایات پر مشتمل ایک میمورنڈم میں کمیشن کو سونپا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ نفرت انگیز تقریر کے الزامات کے خلاف زیرو ٹالرنس کے اصول کے مطابق واحد راستہ کے مطابق ان امیدواروں کو نااہل قرار دینا ہے جو ہندوستان کے شہریوں کے مختلف طبقوں میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پائے جاتے ہیں، قطع نظر اس کے کہ وہ کس قد وقامت کی حامل شخصیت ہیں۔
اس معاملے پر بائیں بازو کی پارٹی سی پی آئی (ایم) کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے بھی الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر پی ایم مودی کے ’اشتعال انگیز‘ بیان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انڈیا الائنس پارٹیوں نے بھی ایک اجتماعی کوشش میں لوگوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اس مسئلے کو اٹھاتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ای میل بھیجیں۔ سیاسی و عوامی سطح پر پی ایم مودی کے خلاف کی گئی شکایات کے بعد الیکشن کمیشن نے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ پی ایم مودی کے بیان کی جانچ کر رہا ہے۔