بابری مسجد انہدام مقدمہ: سی بی آئی کی خصوصی عدالت کا ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مزید کارروائی جاری رکھنے کا فیصلہ
نئی دہلی، مئی 16: سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے 1992 کے بابری مسجد انہدام کیس میں مزید مقدمے کی کارروائی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 8 مئی کو خصوصی عدالت کو 31 اگست تک مقدمے کی کارروائی ختم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
اس سے قبل اس مقدمے کی سماعت 20 اپریل تک مکمل ہونی تھی، لیکن کورونا وائرس سے منسلک لاک ڈاؤن کے تناظر میں عدالتیں بند ہونے کی وجہ سے یہ کام نہیں ہوسکا۔
سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے جمعہ کو بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کارروائی میں رکاوٹ پیدا ہوئی اور اسی وجہ سے اب یہ فیصلہ لیا گیا۔
اس کیس میں بی جے پی قائدین ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی اور وی ایچ پی رہنما چمپت رائے بنسل سمیت دیگر افراد ملزمین میں شامل ہیں۔
عدالت نے استغاثہ کے تمام گواہوں کے شواہد قلمبند کرلیے ہیں، جو سی بی آئی نے پیش کیے تھے۔
عدالت آئندہ 18 مئی کو اس معاملے کی سماعت کرے گی۔
واضح رہے کہ ایودھیا پولیس میں درج دو ایف آئی آر کے تناظر میں 1992 میں بابری مسجد کو مسمار کرنے کے سلسلے میں لکھنؤ کی عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے۔