بابری مسجد انہدام کیس کے تمام ملزموں کو بری کرنے والے جج کو یوپی کا نائب لوک یکت مقرر کیا گیا

اترپردیش، اپریل 13: لائیو لا کی خبر کے مطابق سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے خصوصی جج سریندر کمار یادو کو، جنھوں نے گذشتہ سال بابری مسجد انہدام کیس کے تمام ملزموں کو بری کردیا تھا، پیر کے روز اتر پردیش کا نائب لوک یکت مقرر کیا گیا۔ لوک یکت ایک انسداد بدعنوانی محتسب کا عہدہ ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اتر پردیش کے لوک یکت جسٹس سنجے مشرا نے یادو کو اس عہدے کا حلف دلایا۔ یوپی کے گورنر آنندی بین پٹیل نے پچھلے ہفتے یادو کی تقرری کے نوٹیفکیشن پر دستخط کیے تھے۔

یادو 2019 میں ڈسٹرکٹ اور سیشن جج کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے تھے، لیکن ان کی مدت میں بابری کیس میں فیصلہ سنانے کے لیے سپریم کورٹ کے حکم پر توسیع کی گئی تھی۔

بابری مسجد انہدام کیس میں فیصلہ 30 ستمبر کو دیا گیا تھا۔ لکھنؤ میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے کہا تھا کہ یہ انہدام پہلے سے منصوبہ بند نہیں تھا اور اس مسجد کو منہدم کرنے والے لوگ ’’ملک دشمن عناصر‘‘ تھے۔

عدالت نے کہا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی اور دیگر ملزم در حقیقت بھیڑ کو قابو کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

اترپردیش کے ایودھیا میں واقع بابری مسجد کو 6 دسمبر 1992 کو ہندوتوا انتہا پسندوں نے منہدم کردیا تھا۔ اس واقعے نے ملک بھر میں فرقہ وارانہ فسادات کو جنم دیا تھا۔ انہدام کے نتیجے میں ممبئی کے متعدد حصوں میں بم دھماکے بھی ہوئے، جن میں 300 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔