ایک حکم نامہ کے مطابق مدھیہ پردیش حکومت کے دفاتر کو اب صرف گائے کے پیشاب سے بنے فینائل سے صاف کیا جائے گا
مدھیہ پردیش، یکم فروری: دی ہندوستان ٹائم کی ایک خبر کے مطابق اتوار کو ریاستی حکومت کے ایک حکم کے مطابق مدھیہ پردیش کے سرکاری دفاتر کو اب صرف گائے کے پیشاب سے بنی فینائل سے ہی صاف کیا جائے گا۔
ریاست کے جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (جی اے ڈی) نے ہفتے کے روز ایک آرڈر جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ تمام سرکاری دفاتر کی صفائی کے لیے مستعمل کیمیکل سے تیار شدہ فینائل کو گائے کے پیشاب سے بنے فینائل سے تبدیل کرنا ہوگا۔
گئو فینائل کے استعمال کا فیصلہ ریاست میں گائے کے تحفظ اور ترویج کے لیے نومبر میں منعقدہ پہلے ’’گئو کابینہ‘‘ میں لیا گیا تھا۔
جانوروں کے پالن سے متعلق محکمہ کے وزیر پریم سنگھ پٹیل نے کہا کہ یہ فیصلہ گائے کے پیشاب کی بوتلیں لگانے والے پلانٹ کے قیام اور گائے کے فینائل کی فیکٹریاں لگانے کے لیے لیا گیا ہے۔
اخبار کے مطابق انھوں نے کہا کہ ہم نے پیداوار سے قبل مطالبہ پیدا کیا ہے۔ اب لوگ دودھ نہ دینے والی گائے کو ترک نہیں کریں گے۔ اس سے مدھیہ پردیش میں گایوں کی حالت بہتر ہوگی۔
تاہم کانگریس لیڈران نے نجی کمپنیوں کے تیار کردہ فینائل کو فروغ دینے کے لیے ریاستی حکومت کو مورد الزام ٹھہرایا۔
کانگریس کے ایم ایل اے کنال چودھری نے کہا ’’حکومت کوئی بنیادی ڈھانچہ قائم کیے بغیر ہی اس فیصلے کے ساتھ سامنے آئی ہے۔ اگر ریاستی حکومت آوارہ گایوں کی حالت میں بہتری لانے کے لیے واقعی گائے کے ذیلی مصنوعات کو فروغ دینا چاہتی ہے تو انھیں کم از کم ریاست میں کچھ فیکٹریاں شروع کرنی چاہئیں تھیں۔ اب یہ مطالبہ اتراکھنڈ کی ایک نجی کمپنی پورا کرے گی۔‘‘