ایودھیا میں مسجد کے لیے زمین کی تلاش شروع، میر باقی کے رشتہ دار اراضی دینے کو تیار
ایودھیا: ایودھیا تنازع پر فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے مسجد کی تعمیر کے لیے جس پانچ ایکڑ اراضی کو دینے کی حکومت کو ہدایت دی تھی اس کے لیے سرکاری اراضی کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔ تاہم حکام فی الحال اس معاملے پر سرکاری طور پر بیان دینے سے گریز کر رہے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی اے آئی این ایس کے مطابق زبانی حکم دیے جانے کے بعد تحصیل کے لیکھ پالوں کو اس کام کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
دریں اثنا کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جو عدالتی فیصلہ کے بعد خود آگے آ رہے ہیں اور زمین دینے کی پیش کش کر رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق میر باقی کے رشتہ دار بھی مسجد کے لیے زمین دینے کی پیش کش کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ میر باقی مغل بادشاہ بابر کے سپہ سالار تھے اور انہوں نے ہی ایودھیا میں بابری مسجد کی تعمیر کرائی تھی۔ میر باقی کے خاندان سے وابستہ رضی حسن نے سبھی سے اپیل کی ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کا احترام کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت مسجد کی تعمیر کے لیے پہل کرتی ہے تو وہ سہنوا گاؤں میں اراضی دینے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا ’’سب سے بڑی عدالت کے ذریعہ فیصلہ سنانے کے بعد اب باتوں کا وقت ختم ہو گیا ہے۔ اب کچھ کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ ایسی صورت حال میں اس حساس مسئلے کے لیے سب کو آگے آنا چاہیے اور مل کر اس معاملے کو نمٹا لینا چاہیے۔‘‘