ایران میں پھنسے 850 ہندوستانی زائرین کے انخلا کی درخواست پر سپریم کورٹ نے مرکز کو نوٹس جاری کیا
نئی دہلی، مارچ 27— سپریم کورٹ نے کورونا وائرس پھیلنے کے نتیجے میں بین الاقوامی پروازوں پر پابندی کے سبب ایرانی شہر قم میں پھنسے 850 ہندوستانی زائرین کے فوری طور پر انخلا کی درخواست پر مرکزی حکومت کو جمعہ کے روز نوٹس جاری کیا۔ اعلی عدالت نے پیر (30 مارچ) کو اس کا جواب طلب کیا ہے۔ سماعت ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہوئی۔
جسٹس ڈی وائی چندر چوڈ اور سوریہ کانت کی بنچ نے کہا ’’آرٹیکل 32 کے تحت درخواست کے مندرجات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ قم میں پھنسے ہوئے زائرین کو انسانی بنیاد پر امداد فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ ان کی فلاح و بہبود کو آسان بنانے کے لیے ہمارا موقف ہے کہ یونین آف انڈیا کو نوٹس جاری کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم پیر کو نوٹس کو قابل واپسی بناتے ہیں۔‘‘
درخواست گزاروں کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ سنجے ہیگڈے نے اس بات کا اظہار کیا کہ بیشتر زائرین مالی تنگی کے شکار ہیں اور انھیں اس مہینے کے آغاز میں وطن واپس آنا ہوگا۔ لیکن وبائی مرض نے ان کے سفر کو مکمل طور پر تبدیل کردیا۔‘‘
درخواست میں کہا گیا ہے ’’مذکورہ افراد نے دسمبر 2019 سے شروع ہونے والی مختلف تاریخوں میں اپنا سفر شروع کیا۔ یہ سفر تین ماہ کی مدت کے لیے طے تھا اور انھیں 26 فروری سے شروع ہونے والی متعدد تاریخوں میں واپس آ جانا تھا۔ درخواست گزار کے لواحقین 6 مارچ کو وطن واپس آنے والے تھے۔ تاہم اس دوران کورونا وائرس پھیل گیا۔‘‘
ایران میں تقریباً 30،000 کورونا وائرس کے واقعات درج ہیں جن میں سے 2،200 کے قریب کی موت ہو چکی ہے۔
وہیں ہندوستان میں اب تک 724 واقعات درج ہوئے ہیں – ان میں سے 66 کو علاج کے بعد فارغ کردیا گیا ہے جب کہ 17 کی موت ہوگئی ہے۔