اپوزیشن نے ممبر پارلیمنٹ کے خلاف تبصرہ کرنے کے لیے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا
لکھنؤ، اگست 23: سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے پارلیمنٹ سے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف عام آدمی پارٹی (آپ) کے ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو ’’نمونا‘‘ کہتے ہوئے متنازعہ تبصرہ کرنے پر فیصلہ کن کارروائی کرنے کی درخواست کی ہے۔
ہندی کا یہ لفظ عام طور پر جب بول چال استعمال ہوتا ہے تو اس سے ایک توہین آمیز مفہوم پیدا ہوتا ہے۔
ہفتہ کے روز اتر پردیش اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے آدتیہ ناتھ نے نام لیے بغیر کہا ’’دہلی سے تعلق رکھنے والا ایک ’’نمونا‘‘ اتر پردیش آتا ہے اور کہتا ہے کہ یوپی میں COVID-19 کے خلاف کوئی حکمت عملی موجود نہیں ہے۔ جن لوگوں نے دہلی کو برباد کیا، وہ لوگ جنھوں نے یوپی اور بہار کے لوگوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور انھیں زبردستی دہلی سے نکالا، وہ اپنے چہرے پر بے شرمی کا لبادہ اوڑھ کر یہاں آتے ہیں اور ایسی باتیں کرتے ہیں۔‘‘
مسٹر آدتیہ ناتھ کا اشارہ مسٹر سنگھ کی طرف تھا جنھوں نے حال ہی میں اتر پردیش کا دورہ کیا تھا اور ٹھاکروں کی مبینہ حمایت اور برہمنوں کو نشانہ بنائے جانے سمیت متعدد امور پر ریاستی حکومت کو نشانہ بنایا تھا۔
پارلیمنٹ کی توہین
یوگی آدتیہ ناتھ کے تبصرے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا کہ اسمبلی میں تقیری کرتے ہوئے راجیہ سبھا کے رکن کے خلاف وزیر اعلی کے ذریعے ایک توہین آمیز لفظ کے استعمال سے پارلیمنٹ کی سراسر توہین ہوتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس پر پارلیمنٹ کو توجہ دینی چاہیے اور فوری طور پر فیصلہ کن اقدام اٹھانے چاہئیں۔