آسام پولیس نے مرکز نظام الدین کے مولانا سعد کے خلاف ’’حیاتیاتی دہشت گردی‘‘ کے الزام میں ایف آئی آر درج کی

گوہاٹی، اپریل 6— آسام پولیس نے اتوار کے روز مولانا سعد اور متعدد مقامی تبلیغی رہنماؤں سمیت تبلیغی جماعت کی اعلی قیادت کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کیا۔ تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

یہ ایف آئی آر ایشانکور سائکیہ کی ایک شکایت کی بنیاد پر درج کی گئی ہے جس نے الزام لگایا ہے کہ تبلیغی جماعت کی قیادت کورونا وائرس پھیلاتے ہوئے ’’حیاتیاتی دہشت گردی” (Bio-terrorism) میں ملوث ہے۔

واضح رہے کہ حضرت نظام الدین میں تبلیغی مرکز کوویڈ 19 کے ’ہاٹ سپاٹ‘ یا مرکز کے طور پر بیان کیا جارہا ہے کیوں کہ تبلیغی جماعت میں شرکت کرنے والے یا ان لوگوں کے ساتھ رابطے میں آنے والوں کے بارے میں تقریباً 25 فیصد کورونا وائرس مثبت واقعات کی اطلاع ملی ہے۔

یہ ایف آئی آر کامروپ ضلع کے چانگساری پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ ریاست میں کوویڈ 19 سے متاثرہ 26 افراد میں سے 25 افراد تبلیغی جماعت سے وابستہ ہیں۔

پولیس نے تبلیغی جماعت کے قومی رہنماؤں سمیت متعدد ریاستی رہنماؤں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 270 کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔

ایف آئی آر میں مولانا محمد سعد کندھلوی کے نام کے علاوہ سائکیہ نے ریاست کے پانچ تبلیغی رہنماؤں کا نام بھی لیا ہے جن کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ انھوں نے دہلی کی جماعت میں شرکت کی تھی۔

تاہم اس رپورٹ کے تحریر ہونے تک اس معاملے میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی کیوں کہ ایف آئی آر کے اندراج کی اطلاع عام ہونے کے بعد تمام ریاستی قائدین روپوش ہوگئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست کے کئی سو افراد دہلی کی جماعت میں شریک ہوئے تھے اور جنھوں نے اپنی شرکت کے بارے میں انتظامیہ کو بتایا ہے، انھیں الگ تھلگ کردیا گیا ہے۔ تاہم کچھ لوگ جو جماعت میں شریک تھے، مبینہ طور پر لاپتہ ہوگئے ہیں۔

آسام کے وزیر اعلی سربانند سونووال نے دہلی میں شریک تمام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ آگے آئیں اور مہلک بیماری سے لڑنے میں حکومت کی مدد کریں۔

آسام کے وزیر صحت ہیمنتا بِسوا سرمہ نے دھمکی دی ہے کہ اگر شرکا آگے آکر حکومت کو اس جماعت میں شرکت کے بارے میں نہیں بتاتے ہیں تو ان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کیا جائے گا۔ سرمہ نے کہا ’’ان لوگوں کو پناہ دینے والے افراد کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔‘‘

ضلع کریم گنج کا ایک 55 سالہ شخص، جس نے مبینہ طور پر نظام الدین مرکز کا دورہ کیا تھا، ریاست کا وہ پہلا شخص تھا جس کا 30 مارچ کو کورونا وائرس کے لیے مثبت تجربہ کیا گیا تھا۔

ریاست میں کورونا وائرس کے مثبت کیسوں کی تعداد اب بڑھ کر 26 ہوگئی ہے۔