آسام سے ممبر پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے این ایچ آر سی سے سی اے اے مخالف احتجاج کے دوران پولیس فائرنگ سے ہوئی 5 اموات پر تازہ کاری دینے کا مطالبہ کیا
گوہاٹی، ستمبر 10: آسام سے لوک سبھا کے ممبر گورو گوگوئی نے ریاست میں شہریت ترمیمی قانون مخالف احتجاج کے دوران ہوئے تشدد میں ہوئی پانچ افراد کی ہلاکت کے بارے میں قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) سے تازہ کاری طلب کی ہے۔
9 ستمبر کو این ایچ آر سی کی چیئر پرسن ایچ ایل دتہ کو لکھے گئے خط میں مسٹر گوگوئی نے کہا کہ وہ ’’سی اے اے مخالف احتجاج کے دوران پولیس فائرنگ میں ہلاک ہونے والے پانچ نوجوان اور نہتے مظاہرین کی موت کی حقیقت معلوم کرنے کے لیے حقوق انسانی کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والے پانچ افراد اسکول کے طالب علم سیم اسٹافورڈ، دیپانجل داس، عبد العلیم، ایشور نائک اور دویجیندر پینگنگ تھے۔
کالیبار سے کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ ریاستی لوگوں نے سی اے اے کو قبول نہیں کیا کیوں کہ اس نے آسام معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
مسٹر گوگوئی نے کہا ’’اس کے علاوہ یہ قانون غیر آئینی ہے کیوں کہ اس سے ہندوستانی آئین کے بنیادی ڈھانچے کی خلاف ورزی ہوتی ہے اور یہ دفعہ 14 اور 21 کے خلاف ہے۔‘‘