انسانی حقوق کمیشن کی ٹیم نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ کیا
نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ تشدد معاملے کی جانچ کے لیے قومی حقوق انسانی کمیشن (این ایچ آر سی) کی ٹیم جمعہ کو یہاں یونی ورسٹی کی لائبریری پہنچی۔ این ایچ آر سی کی سات رکنی اس ٹیم کی قیادت انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) کی سینئر افسر منزل سینی کر رہی تھیں۔
متھرا روڈ اور نیوفرینڈس کالونی کے پاس مظاہرے کے دوران 15 دسمبر کو ہوئے تشدد کے بعد ہجوم کا پیچھا کرتے ہوئے پولیس جامعہ کی طرف گئی اور اس دوران لائبریری میں گھس کر طلبا کے ساتھ مارپیٹ کی اور توڑ پھوڑ کی۔
جامعہ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری ماجد جمیل نے کہا کہ این ایچ آرسی کی ٹیم نے ذاکر حسین لائبریری کا معائنہ کیا جہاں اتوار کو پولیس نے مبینہ طور پر مظالم ڈھائے تھے۔ اس کے علاوہ ٹیم نے ایڈمنسٹریٹیو بلاک میں جامعہ کے افسران کے ساتھ میٹنگ کی۔
جامعہ میں آٹھویں دن بھی بڑی تعداد میں لوگ مظاہرہ کر رہے ہیں۔ جامعہ نگر علاقہ میں جمعہ کی نماز ادا کرنے کے بعد بڑے مظاہرے کے اندیشہ کے مدنظر پولیس فورس تعینات کی گئی لیکن کسی طرح کے کسی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ہے۔
جنوب مشرقی ضلع کے پولیس کمشنر نے کہا کہ احتیاط کے طور پر شاہین باغ اور جلینا کے پاس سلامتی دستوں کو تعینات کیا گیا لیکن سبھی جگہ امن وامان قائم رہا۔ جامعہ اور شاہین باغ میں لوگوں نے پرامن طریقہ سے مظاہرہ کیا۔