اناؤ سانحہ: ملک بھر میں شدید غم و غصہ، حزب اختلاف سراپا احتجاج
لکھنؤ: اتر پردیش کے ضلع اناؤ میں جمعرات کے روز عصمت دری کی ایک متأثرہ کو جلانے کے واقعہ کے سلسلے میں ریاست بھر میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے اور نظم ونسق کے حوالے سے حزب اختلاف پوری طرح سے حکومت پر حملہ آور ہے۔
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو، کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سپریمو مایاوتی نے اس واقعہ کے حوالے سے مرکزی و ریاستی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ وہیں متأثرہ کے اہل خانہ نے ملزموں کو حیدرآباد کے ملزموں کی طرح گولی مار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
گذشتہ جمعرات کو ضلع اناؤ کے بہار علاقے میں عصمت دری کی متأثرہ کو ریپ کے ملزمین نے اس کے بدن پر پٹرول ڈال کر جلانے کی کوشش کی تھی۔ اس واقعہ میں متأثرہ کا 90 فیصدی جسم جھلس گیا تھا ۔ متأثرہ زخموں کی تاب نہ لاسکی اور جمعہ کی دیر رات اس نے دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں دم توڑ دیا۔
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے متأثرہ کی موت پر شدید رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملزموں کے خلاف فاسٹ ٹریک عدالتوں میں مقدمہ چلایا جائےگا اور انہیں سخت سزا دلائی جائےگی۔
اس درمیان اناؤ معاملے کے خلاف لکھنؤ میں واقع بی جے پی دفتر کے سامنے احتجاج کررہے کانگریس کارکنوں پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا جس میں کچھ افراد زخمی ہوگئے۔
متأثرہ کے والد اور چچا نے کہا کہ انہیں اپنی بچی کے مرنے کی اطلاع صبح اخباروں سے ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے اہل خانہ کو حکومت سے معاوضہ نہیں چاہیے۔ صرف اس کے حقیقی مجرموں اور اسے جلانے والوں کو پھانسی دے دی جانی چاہیے یا حیدرآباد پولیس نے جس طرح ان کو جس طرح ایک تصادم میں ہلاک کیا اسی طرح ان مجرموں کو بھی انجام تک پہنچایا جانا چاہیے۔
وہیں مایاوتی نےسپریم کورٹ سے خواتین کے خلاف جرائم روکنے کے لیے مرکزی حکومت کو سخت قانون بنانے کی ہدایت دینے کی درخواست کی۔ مایاوتی نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت خواتین پر ہورہے مظالم کے تئیں قطعی سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی ہے لہذا سپریم کورٹ اس معاملے کا خود نوٹس لے اور مزکزی حکومت کو اس پر سخت قانون بنانے کی ہدایت دے۔
کانگریس جنرل سکریٹری و مشرقی اترپردیش کی انچارج پرینکا گاندھی متأثرہ کے اہل خانہ سے ملنے کے لیے اناؤ پہنچیں۔ پرینکا نے نے متأثرہ کے اہل خانہ کے سبھی اراکین سے علاحدہ علاحدہ بات کی۔ ان کے ساتھ ریاستی کانگریس کے صدر اجے کمار للو اور اناؤ سے سابق رکن پارلیمان انوٹنڈن بھی موجود تھیں۔ پرینکا نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ متأثرہ نےبار بار پولیس سیکورٹی کا مطالبہ کیا لیکن اسے سیکورٹی نہیں دی گئی، نتیجہ یہ ہوا کہ ملزمین نے ہی متأثرہ کوجلا کر مار دیا۔ اب اس کے اہل خانہ کو بھی دھمکی دی جارہی ہے۔ اہل خانہ نے بھی سیکورٹی کا مطالبہ کیا ہےجو اب تک نہیں ملی ہے۔ ساتھ ہی پرینکا نے ریاستی حکومت پر جرائم پیشہ افرام کو تحفظ فراہم کرنے کا الزام بھی لگایا۔
وہیں دھرنے پر بیٹھے سماج وادی پارٹی کے صدراور سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا کہ ریاست میں نہ تو بیٹیاں محفوظ ہیں اور نہ ہی ان کی حفاظت کے تئیں حکومت سنجیدہ ہے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت بیٹیوں کی نہیں سنتی ہے۔ ریاست کی بیٹیوں پر ظلم بڑھ رہا ہے جس سے پورے ملک میں غم وغصہ ہے۔
(ایجنسیاں)