امریکہ: سال 2023 میں مسلمانوں اور فلسطینیوں کے خلاف حملوں میں ریکارڈ اضافہ
واشنگٹن ،03اپریل :۔
غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ نے گزشتہ سال عالمی پیمانے پر اپنے اثرات چھوڑے ہیں ۔امریکہ میں خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف منفی پروپیگنڈے کے اثر میں نمایاں اضافہ درج کیا گیا ہے۔اس کے پس پردہ اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی صورت حال اور اسرائیل غزہ جنگ کو ایک بڑی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔امریکہ میں ایک ایڈوکیسی گروپ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سن 2023 میں امریکہ میں مسلمانوں اور فلسطینیوں کے خلاف تفریقی سلوک اور حملوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق ایڈوکیسی گروپ کاونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (سی اے آئی آر) نے گزشتہ روز منگل کواپنی ایک رپورٹ شائع کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ سن 2023 میں مسلمانوں کے خلاف حملوں اور ان کے ساتھ تفریقی سلوک کی مجموعی طور پر 8061 شکایتیں درج کرائی گئیں جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے 56 فیصد زیادہ ہیں۔
سی اے آئی آر نے اپنی رپورٹ میں جن واقعات کا ذکر کیا ہے ان میں اکتوبر میں ایلی نوائے میں چھ سالہ فلسطینی امریکی وادیہ الفیوم کو چاقو مار کر ہلاک کرنے، ورماونٹ میں نومبر میں تین فلسطینی نژاد طلبہ کو گولی مار دینے اور ٹیکساس میں فروری میں ایک فلسطینی امریکی کو چاقو مارنے کے واقعات بھی شامل ہیں۔ سی اے آئی آر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سن 2023 میں مسلم دشمنی منافرت کا دوبارہ آغازہوا۔ حالانکہ سن 2022 میں پہلی مرتبہ مسلم دشمنی کی شکایتوں میں سالانہ کمی درج کی گئی تھی۔
سی اے آئی آر کا کہنا ہے کہ تقریباً 30 برس قبل جب اس نے امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے واقعات کا ریکارڈ رکھنا شروع کیا اس کے بعد سے یہ اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ رپورٹ کے مطابق صرف اکتوبر سے دسمبر کے دوران ہی حملوں اور تفریقی سلوک کے 3600 واقعات درج کرائے گئے۔ انسانی حقوق کے حامیوں نے بھی مشرق وسطیٰ میں حالیہ تصادم کے بعد سے مسلمانوں کے خلاف عالمی سطح پر اسی طرح کے تفریقی سلوک اور حملے نیز اسلاموفوبیا اور فلسطین مخالف جذبات میں اضافے کی اطلاع دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سن 2023 کے ابتدائی نو مہینوں کے دوران ہر ماہ اوسطاً ایسے تقریباً 500 واقعات پیش آئے لیکن سال کی آخری سہ ماہی میں ان کی تعداد بڑھ کر ماہانہ تقریباً 1200 ہو گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "اسلامو فوبیا اور اکتوبر 2023 میں اسرائیل اور فلسطین میں تشدد کے واقعات میں تیزی منافرت کے واقعات میں اضافے کی لہر کی بنیادی وجہ ہیں۔