امریکا کے صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے کشمیر میں لوگوں کے حقوق کی بحالی کا کیا مطالبہ، این آر سی اور سی اے اے پر ظاہر کی مایوسی
واشنگٹن، 26 جون: ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار اور سابق نائب صدر جو بائیڈن چاہتے ہیں کہ ہندوستان تمام کشمیریوں کے حقوق کی بحالی کے لیے ضروری اقدامات کرے اور انھوں نے شہریت ترمیمی قانون اور آسام میں این آر سی کے نفاذ پر بھی مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
انتخابی تشہیر کی اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں انھوں نے کہا ’’یہ اقدامات ملک کی سیکولرزم کی طویل روایت اور متعدد نسلی اور کثیر مذہبی جمہوریت کو برقرار رکھنے کے ساتھ متصادم ہیں۔‘‘
بین کے مطابق بائیڈن مسلم اکثریتی ممالک اور اہم مسلم آبادی والے ممالک میں جو کچھ ہورہا ہے اس کے بارے میں مسلم امریکیوں کے دکھ کو سمجھتے ہیں۔ مسلم امریکیوں کے بارے میں ایک پالیسی نامہ میں کہا گیا ہے کہ ’’کشمیر میں ہندوستانی حکومت کو کشمیری عوام کے حقوق کی بحالی کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ اختلاف رائے پر پابندیاں، جیسے پرامن احتجاج کو روکنا یا انٹرنیٹ کی معطلی وغیرہ نے جمہوریت کو کمزور کیا ہے۔‘‘
بیان کے مطابق ’’جو بائیڈن آسام میں این آر سی کرانے اور اس کے بعد شہریت ترمیمی قانون کی منظوری کے اقدامات سے مایوس ہیں۔‘‘