اصل نفرت پھیلانے والوں کی گرفتاری میں ناکام دہلی پولیس نے شاہ رخ اور دو دیگر افراد کے خلاف چارج شیٹ فائل کی
نئی دہلی، 3 مئی: جب کہ دہلی پولیس بی جے پی قائدین جیسے کپل مشرا اور مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے، جنھوں نے دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران نفرت انگیز تقاریر کیں اور اس کے بعد اور دیگر افراد، جنھوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں سی اے اے مخالف مظاہرین پر فائرنگ کی اور شاہین باغ میں، اس دہلی پولیس نے کپل مشرا کی تقاریر کے بعد 23 فروری کو ہونے والے تشدد کے معاملات میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار ایک شاہ رخ پٹھان اور دو دیگر افراد کے خلاف 350 صفحات پر چارج شیٹ داخل کی ہے۔ اس تشدد کے نتیجے میں ہزاروں کروڑوں روپے کی املاک کو نقصان پہنچانے کے علاوہ 50 سے زیادہ افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے، جن میں زیادہ تر مسلمان تھے۔
اپنی چارج شیٹ میں پولیس نے کہا ہے کہ شاہ رخ 24 فروری کو جعفرآباد-موج پور روڈ پر ہیڈ کانسٹیبل دیپک دہیہ پر اپنی پستول لہراتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ پھر اس نے مبینہ طور پر پولیس اہلکار پر فائرنگ کردی جس نے اسے روکنے کی کوشش کی اور موقع سے فرار ہو گیا۔ اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
شاہ رخ (23) کے علاوہ کرکرڈوما ضلع عدالت میں دائر چارج شیٹ میں کلیم احمد اور اشتیاق ملک کے ناموں کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جن کے موبائل فون ریکارڈز کے مطالعے سے ان کا جائے وقوع وہیں پایا گیا۔
چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ تفتیش کے دوران پولیس کو معلوم ہوا کہ اتر پردیش کے کیرانہ کے رہائشی کلیم احمد نے شاہ رخ کو پناہ دی ہے۔
اس کے بعد پولیس نے ایف آئی آر میں 147 (فسادات کی سزا)، 148 (ہنگامہ آرائی)، 149 (غیر قانونی اسمبلی) اور 216 (مجرموں کو پناہ دینے والے) کے دفعات کو شامل کیا۔
چارج شیٹ میں پولیس نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس نے شاہ رخ کے قبضے سے جرم کا ہتھیار، 7.5 ملی میٹر پستول برآمد کیا تھا۔ پستول کو مبینہ طور پر فسادات میں شاہ رخ نے استعمال کیا تھا۔
شاہ رخ کو منشیات سیل کی ایک ٹیم نے 3 مارچ کو شاملی سے اس معاملے (ایف آئی آر نمبر 51/2020) کے ذیل میں دفعہ 186، 353 (حملہ یا مجرمانہ فورس) کے تحت گرفتار کیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ واقعے کے بعد شاہ رخ اپنے اہل خانہ کے ساتھ پنجاب فرار ہوگیا۔ اس نے خود کو نیوز چینلز پر دیکھا اور بار بار اپنا مقام تبدیل کیا۔ وہ کچھ دن بعد پنجاب چھوڑ کر اتر پردیش کے بریلی چلا گیا۔
اس کی گرفتاری کے لیے دہلی پولیس کی خصوصی سیل کی دس ٹیمیں تشکیل دی گئیں اور وہ یوپی کے شاملی ضلع میں اپنے دوست کے گھر سے ملا۔
پولیس نے بتایا کہ جب شاہ رخ کو پکڑ لیا گیا تو انھیں معلوم ہوا کہ یوپی کے رہائشی کلیم احمد نامی شخص نے فرار ہونے میں اس کی مدد کی تھی۔ انھیں بھی گرفتار کرلیا گیا ہے اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کیا گیا ہے۔