اسرائیل میں وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف زبر دست احتجاج، استعفیٰ کا مطالبہ
تل ابیب،07اپریل :۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے درمیان اب اسرائیلی وزیر اعظم کو اپنے گھر میں مخالفت کا سامنا ہے۔گزشتہ کئی روز سے اسرائلی عوام اسرائیل کے وزیر اعظم کے خلاف سڑکوں پر ہیں اور استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے ہیں ۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے خلاف تل ابیب میں انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے ہزاروں اسرائیلی احتجاج کے لئے سڑکوں پر جمع ہوئے ہیں ۔ اسرائیلیوں نے یہ مظاہرہ غزہ میں اسرائیلی جنگ کے چھ ماہ مکمل ہونے کے بعد کیا ہے۔خبروں کے مطابق اس احتجاجی مظاہرے میں دسیوں ہزار اسرائیلیوں نے حصہ لیا اور نیتن یاہو کے خلاف نعرے بازی کی۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی میڈیا کے مطابق گذشتہ سال متنازعہ عدالتی اصلاحات کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کے بعد سے تقریباً ایک لاکھ لوگ تل ابیب کے ایک چوراہے پر جمع ہوئے جس کا نام بدل کر ’ڈیموکریسی اسکوائر‘ رکھا گیا ہے۔ مظاہرین نے ’فوری انتخابات‘ کے نعرے لگائے اور نیتن یاہو کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ یہ مظاہرہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب غزہ میں جنگ آج ساتویں مہینے میں داخل ہو گئی ہے۔
خبروں کے مطابق دوسرے شہروں میں بھی ریلیاں نکالی گئیں، جن میں اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائیر لپید نے واشنگٹن میں مذاکرات کے لیے روانہ ہونے سے پہلے کفار سابا میں ایک ریلی میں شرکت کی۔ انہوں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کچھ نہیں سیکھا، حکمران نہیں بدلے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک ہم انہیں گھر نہیں بھیجیں گے وہ اس ملک کو آگے بڑھنے کا موقع نہیں دیں گے۔
اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ تل ابیب کے جلوس میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں جب کہ پولیس نے اعلان کیا کہ انہوں نے ایک احتجاجی کو گرفتار کر لیا ہے۔ تل ابیب میں مظاہرین کے ساتھ غزہ میں قیدیوں کے اہل خانہ اور ان کے حامی بھی شامل تھے۔ تل ابیب کے شمال میں واقع سیزریا میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان اس وقت جھڑپیں ہوئیں جب مظاہرین نے نیتن یاہو کی نجی رہائش گاہ تک پہنچنے کی کوشش کی۔ اتوار کو یروشلم سمیت کئی دیگر شہروں میں بھی مظاہرے ہونے والے ہیں۔