اترپردیش: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کے درمیان تشدد میں ہوئے نقصانات کی بھرپائی کے لیے 498 افراد نشان زد
لکھنؤ: اترپردیش میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کے دوران مختلف اضلاع میں برپا ہوئے تشدد میں عوامی اور نجی جائداد کے نقصانات کی بھرپائی کے لیے ارسال کردہ رپورٹ میں 498 افراد کی نشان دہی کی گئی ہے۔
سرکاری ترجمان نے آج یہاں اطلاع دی کہ یوگی حکومت نے ریاست میں شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں دھرنا اور مظاہرے کے دوران تشدد میں عوامی اور نجی جائداد کو نقصان پہنچانے والوں کی شناخت کرکے بھرپائی کی ہدایت دی تھی۔ اسی سلسلے میں لکھنؤ، میرٹھ، سنبھل، رام پور، فیروزآباد، کانپور نگر، مظفر نگر، مئو اور بلند شہر کے ضلع مجسٹرٹ نے نقصانات کی بھرپائی کے لیے تقریباً 498 افراد کو نشان زد کرکے اپنی رپورٹ حکومت کو مہیا کروا دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق لکھنؤ میں 82، میرٹھ میں 148، سنبھل میں 26، رامپور میں 79، فیروزآباد میں 13، کانپور میں 50، مظفر نگر میں 73، مئو میں آٹھ اور بلند شہر میں 19 افراد کی نشان دہی کی گئی ہے۔
(ایجنسیاں)