اترپردیش: بی جے پی رہنما کے بیٹے کے خلاف 35 کروڑ کی مالیت کی جعلی این سی ای آر ٹی کتابیں چھاپنے کے الزام میں ایف آئی آر درج
لکھنؤ، اگست 22: نیوز 18 کی خبر کے مطابق اترپردیش پولیس نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما سنجیو گپتا کے بیٹے سچن گپتا کے خلاف غیر قانونی طور پر این سی ای آر ٹی کی جعلی کتابیں چھاپنے کے الزم میں ایف آئی آر درج کی ہے۔
پولیس نے اس کیس کے سلسلے میں 35 کروڑ روپے کی کتابیں اور چھ پرنٹنگ مشینیں ضبط کرتے ہوئے 12 افراد کو بھی گرفتار کیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ سچن گپتا مفرور تھا اور یہ گھوٹالہ میرٹھ ضلع میں ہوا ہے۔ ریاست کی خصوصی ٹاسک فورس کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس برجیش کمار سنگھ نے بتایا ’’سچن گپتا پرتا پور کے اچھونڈا میں گودام اور محکم پور میں پرنٹنگ پریس کا مالک ہے۔ اس وقت وہ مفرور ہے اور اسے گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔‘‘
چھاپے کے فوراً بعد ہی پولیس افسران نے سچن سے فون پر بات کی اور اس نے کہا کہ وہ کتابوں کے کاغذات لے کر آرہے ہیں، لیکن بعد میں وہ نہیں آیا اور اپنا موبائل بھی بند کردیا۔
ابتدائی تفتیش میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ نقلی کتابیں اترپردیش میں استعمال ہونے کے علاوہ ہمسایہ ریاست ہریانہ، اتراکھنڈ اور دہلی بھی بھیجی گئیں۔ پرنٹنگ فیکٹری میں تقریباً 364 مختلف قسم کی جعلی این سی ای آر ٹی کتابیں، جن میں زیادہ تر ریاضی، کیمسٹری اور طبیعیات کی تھیں، پولیس نے ضبط کیں۔
پولیس نے بتایا کہ گپتا اترپردیش تعلیمی بورڈ کی نقلی کتابوں کی چھپائی میں بھی ملوث تھا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ اس معاملے میں اس کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی تھی یا نہیں۔
دریں اثنا سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اس واقعے پر بی جے پی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ قومی تعلیم کی پالیسی کو تبدیل کرنے والی زعفرانی پارٹی کو اپنے قائدین کو ’’اخلاقی تعلیم‘‘ دینی چاہیے۔
शिक्षा-नीति में बदलाव करनेवाली भाजपा पहले अपने उन नेताओं को नैतिक-शिक्षा के पाठ पढ़ाए जो करोड़ों रूपये के ‘नकली किताबों’ के गोरखधंधे में संलिप्त हैं.
नक़ली ईमानदारी का चोगा ओढ़े लोगों का सच अब सामने आ गया है.
— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) August 22, 2020