آسام میں سیلاب کی صورت حال مزید خراب، 42 افراد ہلاک، 13 لاکھ سے زیادہ متاثر

گوہاٹی، جولائی 13: آسام میں سیلاب کی صورت حال چار دن کی شدید بارش کے بعد مزید خراب ہوگئی ہے۔ سیلاب کی وجہ سے اب تک 42 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور تقریباً 13 لاکھ متاثر ہوئے ہیں۔ دریا برہما پترا کے پانی کی سطح خطرے کے نشان سے اوپر جانے کے بعد آسام اور ہمسایہ اروناچل پردیش میں سیلاب کے متعلق متنبہ کیا گیا ہے۔

وہیں ہندوستان کے محکمۂ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے اپنے تازہ ترین بلیٹن میں کہا ہے کہ 16 جولائی تک موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

گوہاٹی، ڈبروگڑھ، دُھبری، گولپارہ، جورہاٹ اور سونت پور اضلاع میں برہما پترا خطرے کی سطح سے اوپر بہہ رہا ہے۔

ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ محکمے کا کہنا ہے کہ دھیمجی، لکھیم پور، بسواناتھ، سونت پور، اُدلگوری، درّنگ، بکسا، نلبری، بارپیٹا، چیرانگ، بونگی گاؤں، کوکراجھار، دھبری، گولپارہ، کامروپ، موری گاؤں، ناگاؤں، گول گھاٹ، مجولی، سیواساگر، تنسکیا اور مغربی کربی انگلونگ میں بڑے پیمانے پر سیلاب کی اطلاع ملی ہے۔

ریاست کے 24 اضلاع میں 2 ہزار سے زیادہ دیہات زیرآب آگئے ہیں۔ سب سے زیادہ متاثرہ بالائی آسام میں دھیمجی اور نچلے آسام میں بارپیٹا ہے۔ اروناچل پردیش میں پاسی گھاٹ اور نمسائی کے نشیبی علاقے زیرآب آ گئے ہیں۔ کزیرنگا نیشنل پارک کا 70 فیصد سے بھی زیادہ حصہ سیلاب کی زد میں ہے، جس کی وجہ سے جنگل کے محکمے کے مطابق 41 جانور بھی ہلاک ہوئے ہیں۔؎

آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بتایا کہ سونا پور کے علاقے میں مٹی کے تودے گرنے سے بھی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔ آسام حکومت کے مطابق اب تک، جب سے بارش کا موسم شروع ہوا ہے، سیلاب اور زمین کھسکنے کی وجہ سے 70 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ریاستی حکومت نے 16 اضلاع میں 224 امدادی کیمپ لگائے ہیں، جہاں فی الحال 21،000 افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔