آسام: اگست 2019 کو جاری کی گئی این آر سی فہرست حتمی نہیں، ریاستی کوآرڈینیٹر نے گوہاٹی ہائی کورٹ کو بتایا
گوہاٹی، دسمبر 10: آسام کے نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز کوآرڈینیٹر ہتیش سرما نے گوہاٹی ہائی کورٹ کو بتایا ہے کہ گذشتہ سال اگست میں شائع ہونے والی این آر سی کی فہرست مکمل نہیں تھی اور ہندوستان کے رجسٹرار جنرل کے ذریعہ اس مشق کی حتمی فہرست ’’ابھی تک شائع نہیں کی گئی ہے۔‘‘
اسکرول ڈاٹ اِن کی خبر کے مطابق 3 دسمبر کو داخل کردہ ایک حلف نامے میں سرما نے عدالت کو بتایا کہ 31 اگست 2019 کو شائع ہونے والی این آر سی کی فہرست ’’ضمنی این آر سی‘‘ ہے اور اس میں غلطیاں تھیں کیوں کہ اس میں ’’4،700 نااہل نام مشتبہ‘‘ ہیں۔
انھوں نے کہا ان غلطیوں کے بارے میں ان کے ذریعے ہندوستان کے رجسٹرار جنرل کو مطلع کرنے کے باوجود مرکزی ادارہ اصل ’’حتمی این آر سی‘‘ فہرست کی اشاعت پر خاموش تھا۔
سرما نے کہا کہ 2019 کی این آر سی فہرست میں پائی جانے والی تمام بے ضابطگیوں کو اس سال فروری میں ہندوستان کے رجسٹرار جنرل کو بتایا گیا تھا۔
سرما نے دعوی کیا کہ ہندوستان کے رجسٹرار جنرل نے بدعنوانیوں سے نمٹنے کے لیے کوئی ہدایت جاری نہیں کی۔
عہدیدار نے مزید بتایا کہ ’’ہندوستان کے رجسٹرار جنرل این آر سی کی حتمی اشاعت پر ابھی خاموش ہیں اور آج تک رجسٹرار جنرل ہندوستان کے ذریعہ حتمی این آر سی کو شائع کرنا باقی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ 31 اگست 2019 کو شائع ہونے والے این آر سی فہرست میں 3.3 کروڑ میں سے 19 لاکھ سے زیادہ افراد کا نام باہر رہ گیا تھا۔
جب یہ فہرست شائع ہوئی تھی تو اس وقت کے NRC کے کوآرڈینیٹر پرتیک ہجیلا نے اسے ’’حتمی NRC‘‘ فہرست کہا تھا۔
لیکن آسام حکومت اور حزب اختلاف نے دعویٰ کیا تھا کہ ہجیلا کے زیر نگرانی تیار کی گئی فہرست غلط ہے۔