رابطہ عالم اسلامی کے سکریٹری جنرل کا دورہ ہند ،استقبالیہ تقریب میں ہندوستان کو تنوع میں اتحاد کا نمائندہ ملک قرار دیا
انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں رابطہ عالم اسلامی کے سکریٹری جنرل شیخ محمد عبد الکریم العیسیٰ کے لئے استقبالیہ پروگرام کا انعقاد ،قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال کی شرکت
نئی دہلی، 11 جولائی :۔
سعودی عرب کے معروف اعتدال پسند عالم دین اور رابطہ عالم اسلامی (مسلم ورلڈ لیگ )کے سکریٹری جنرل شیخ محمد عبدالکریم العیسیٰ اپنے چھ روزہ دورے پر ہندستان پہنچ چکے ہیں ۔حکومت ہند اور ملی تنظیمیوں کے رہنماؤں نےہندوستان کی سر زمین پر ان کا خیر مقدم کیا ہے ۔منگل کو نئی دہلی میں واقع اسلامک کلچرل سینٹر میں منعقدہ استقبالیہ پروگرام میں شیخ عبد الکریم العیسیٰ نے شرکت کی ،اس دوران قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال کے علاوہ دیگر سرکاری اور ملی تنظیموں کےسر کردہ شخصیات بھی موجود تھیں ۔پروگرام کا انعقاد انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر اور خسرو فاؤنڈیشن کی جانب سے مشترکہ طور پر کیا گیا تھا۔
شیخ عبد الکریم العیسٰی نے پروگرام کے دوران ہندوستانی آئین اور حکومت ہند کی شان میں جم کر قصیدے پڑھے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ سے ‘تنوع میں اتحاد’ کے اصول پر عمل کرنے والا ملک رہا ہے۔ ہندوستان کی رواداری کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں تمام مذاہب کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں اور اپنے اپنے مذہب کی عبادت اور رسومات پر امن طریقے سے ادا کرتے ہیں۔
رابطہ عالم اسلامی کے سکریٹری جنرل شیخ محمد العیسیٰ نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ ہندوستان ایک ہندو اکثریتی ملک ہونے کے باوجود ایک سیکولر ملک ہے جیسا کہ اس کے آئین میں بیان کیا گیا ہے۔ یہاں لوگ ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ رہتے ہیں۔ ہندوستانی مسلمانوں کو اپنی قومیت اور آئین پر فخر ہے۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اسلام امن اور ہم آہنگی کا پیغام دینے والا مذہب ہے۔ اسلام کے پیروکار ہمیشہ امن کی بات کرتے ہیں اور ہمیشہ امن کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔ دنیا بھر میں جہاں کہیں بھی اسلام کے پیروکار ہیں وہ پرامن طریقے سے رہ رہے ہیں اور ہمیشہ دنیا کو امن کا پیغام دیتے رہے ہیں۔
شیخ نے کہا کہ ہندوستان میں بھی مسلمان ہمیشہ دوسرے مذاہب کے لوگوں کے ساتھ امن اور ہم آہنگی کے ساتھ رہتے ہیں۔ یہ اسلام کا سب سے بڑا پیغام ہے جس کو قائم کرنے کے لیے مسلمان ہمیشہ سے کوشاں رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی شخص تنہا نہیں رہ سکتا۔ اسے اپنی زندگی گزارنے کے لیے اپنے پڑوسیوں اور دوسرے مذاہب کے لوگوں کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ رہنا پڑے گا۔ تب ہی وہ اس زمین پر اپنی زندگی آسانی سے گزار سکتا ہے۔اس موقع پر قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے کہا کہ ہندوستان تنوع میں اتحاد کا پیغام دینے والا ملک ہے۔ ہم نے ہمیشہ یہاں تمام مذاہب کا احترام کیا ہے اور ہندوستان نے ہمیشہ پناہ گزینوں کو بھی پناہ دی ہے۔ انہیں عزت دی ہے۔ ہندوستان میں تمام مذاہب کے لوگ ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی سے رہتے آئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ رابطہ عالم اسلامی کے سکریٹری جنرل کا ہندوستا ن کا دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ملک میں یونیفارم سول کوڈ موضوع بحث ہے اور مسلمان سمیت دیگر تمام اقلیتی مذاہب کے ماننے والوں میں اس قوانین کو لے کر تشویش کی لہر ہے ۔حکومت ہند تمام مذاہب خاص طور پر مسلمانوں کو اس سلسلے میں رضا مند کرنے کے لئے کوشاں ہے ۔اس لئے شیخ کے دورہ کو بھی اس ماحول سے جوڑکر دیکھا جا رہا ہے ۔کچھ حلقوں کی جانب سے یہ پروپیگنڈہ کیا گیا کہ حکومت ہند رابطہ اسلامی کے سکریٹری جنرل کے ذریعہ مسلمانوں کی یو سی سی کے خلاف مہم کے اثر کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ جبکہ اس سلسلے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے چیئرمین خالد سیف اللہ رحمانی اور جمعیۃ علماء ہند کے صدر اور رابطہ عالم اسلامی کے رکن مولانا ارشد مدنی نے اخبارات میں اشتہارات کے ذریعہ شیخ کا ہندوستان پہنچنے پر خیرمقدم کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اخبارات میں جاری اشتہارات میں مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ شیخ کے بارے میں میڈیا میں جو باتیں پھیلائی جا رہی ہیں ان کا سچائی سے کوئی تعلق نہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ شیخ ایک عالم دین ہیں اور وہ کبھی بھی شریعت و حدیث اور قرآن کے علاوہ بات نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم اس معاملے میں شیخ کے بارے میں پھیلائی جانے والی گمراہ کن خبروں کی تردید کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ شیخ کے دورہ ہندوستان کے دوران ہندوستانی مسلمانوں کے بارے میں کوئی منفی تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔