مسجد اشاعت اسلام میں نماز تراویح میں بڑی تعداد میں خواتین کی شرکت
جامعہ نگر کے ابو الفضل انکلیو میں جماعت اسلامی ہند کے ہیڈآفس میں واقع مسجد میں قرب و جوار سے بڑی تعداد میں بچے ،بزرگ اور نوجوان نماز تراویح میں شریک ہوتے ہیں،انتظام و انصرام کے لئے رضاکاربھی موجود ہوتے ہیں
نئی دہلی ،25 مارچ :
رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہوتے ہیں مسلم محلوں میں چہل پہل اور رونقیں قابل دید ہوتی ہیں۔جہاں بازاروں میں انواع و اقسام کی کھانے پینے کی اشیا کی دکانیں سج جاتی ہیں ،دیر رات تک لوگ خریداری کرتے اور چہل قدمی کرتے نظر آتے ہیں وہیں مساجد اور مدارس میں نمازیوں اور عبادت گزاروں کا روح پرور منظر بھی ایک الگ ہی نظارہ پیش کرتا ہے۔بڑی تعداد میں لوگ نماز تراویح کے لئے نکلتے ہیں ،اس میں بچے ،بزرگ اور نوجوان سبھی شامل ہوتے ہیں۔ہر فرد اپنی نیکیوں میں اضافے کی کوششوں میں مصروف نظر آتا ہے ۔
نئی دہلی کے جامعہ نگرکی مسلم اکثریتی محلے میں بھی حسب سابق مساجد میں نماز تراویح میں بڑی تعداد میں فرزندان توحید شرکت کررہے ہیں۔مختلف مساجد ،مدارس کے علاوہ یہاں لوگ گھروں میں بھی نماز تراویح کا اہتمام کرتے ہیں جن میں قرب و جوار کے لوگ شامل ہوتے ہیں۔جامعہ نگر کے ابو الفضل انکلیو میں واقع جماعت اسلامی ہند کے ہیڈ کوارٹر میں مسجد اشاعت اسلام میں حسب سابق نماز تراویح میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہو رہے ہیں ۔یوں تو یہاں پہلے سے ہی خواتین کے لئے بھی خاص اہتمام کیا جاتا ہے اور خاطر خواہ تعداد بھی ہوتی ہے مگر اس بار نماز تراویح میں شامل ہونے والی خواتین کی تعدادحسب سابق زیادہ ہے ،جوقابل تعریف ہے۔مسجد اشاعت اسلام میں خواتین کے لئے بالائی منزل پر علیحدہ انتظام ہے جہاں خواتین بڑے پر سکون ماحول میں نماز ادا کرتی ہیں۔عمر رسید ہ خواتین کے ساتھ ساتھ نوجوان اور بچیاں بھی نماز کے لئے اہتمام کے ساتھ شریک ہو رہی ہیں۔مسجد اشاعت اسلام کے علاوہ جامعہ نگر کے شاہین باغ میں واقع مدرسہ جامعہ سنابل کی مسجد عمر فاروق میں بھی خواتین کے لئے انتظام کیاگیا ہے جہاں بڑی تعداد میں خواتین نماز تراویح میں شرکت کے لئے پہنچ رہی ہیں۔
چونکہ مسجد اشاعت اسلام میں بڑی تعداد میں دورر دور سے لوگ نماز تراویح کے لئے آتے ہیں جن میں بچے بھی خاصی تعداد میں ہوتے ہیں اس لئے ان کو منظم کرنا بھی ایک مسئلہ ہوتا ہے ۔ذمہ داران مسجد اشاعت اسلام نے اس کے لئے باقاعدہ رضاکاروں کا انتظام کیا ہے جو مسجد میں کسی بھی طرح کی بد نظمی،مسجد کی بے حرمتی یا بچوں کے شور و غل پر نظر رکھتے ہیں۔رضا کار اس بات کا خاص خیال رکھتے ہیں کہ یہاں نماز کے لئے آنے والوں کو کسی طرح کی دقت اور پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔بچے بھلے ہی نماز میں شریک نہ ہوں مگر پر سکون ہو کر مسجد میں بیٹھیں اور نماز میں کسی طرح کا خلل پیدا نہ کریں۔
جامعہ سنابل اور مسجد اشاعت اسلام میں خواتین کی بڑی تعداد میں نماز تراویح میں شرکت مسلم معاشرے میں پھیلے اس رواج کو آئینہ دکھا رہی ہے جہاں یہ سمجھا جاتا ہے کہ عبادت اور نماز تو صرف مردوں کا کام ہے اور خواتین صرف افطار،سحر اور کچن میں کھانے اور پینے کا انتظام ہی سنبھالتی ہیں۔نماز تراویح میں خواتین کی شرکت قابل تعریف ہے ،یہ ایک اچھی پہل ہے ۔ مساجد میں اجتماعی طور پر خواتین کی شرکت برادران وطن ک غلط فہمیوں کو بھی دور کرتی ہے جو کہتے ہیں کہ خواتین کو مسجدوں میں داخل ہونے اور نماز پڑھنے پر پابندی ہے۔ دیگر مساجد میں بھی خواتین کے لئے انتظام ہونا چاہئے تاکہ وہ بھی رمضان کی رحمتوں ور برکتوں سے استفادہ کر سکیں۔