مالدیپ کے نو منتخب صدر کا کہنا ہے کہ وہ ملک سے ہندوستانی فوج کو ہٹانے کے پرعزم ہیں
نئی دہلی، اکتوبر 4: مالدیپ کے نو منتخب صدر محمد معیزو نے کہا ہے کہ وہ ملک سے غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی کو ختم کرنے کے اپنے انتخابی وعدے پر قائم رہیں گے۔
پیر کو صدر کے طور پر اپنی پہلی عوامی ریلی میں انھوں نے کہا کہ مالدیپ کے شہریوں نے انھیں بتایا ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ غیر ملکی فوج ان کے ملک میں رہے۔
یہ اقدام ہندوستان کے لیے اہمیت کا حامل ہے، کیوں کہ ہندوستان واحد غیر ملکی طاقت ہے جس کی جزیرہ نما ملک مالدیپ میں فوجی موجودگی ہے۔ بحر ہند کے علاقے میں چین کے ساتھ جغرافیائی سیاسی تنازعے کے دوران یہ ہندوستان کے لیے نہایت اہم ہے۔
نو منتخب صدر، جنھیں چین کے حامی کے طور پر دیکھا جاتا ہے، نے سبک دوش ہونے والے صدر ابراہیم محمد صالح پر الزام لگایا تھا کہ وہ ہندوستان کو ملک میں غیر منظم موجودگی کی اجازت دے رہے ہیں۔
صالح نے کہا تھا کہ ہندوستانی فوج مالدیپ میں دونوں حکومتوں کے درمیان ڈاک یارڈ بنانے کے معاہدے کے تحت موجود تھی۔
محمد معیزو ہفتے کے روز ہونے والے انتخابات کے دوسرے مرحلے میں تقریباً 56 فیصد ووٹ حاصل کرنے کے بعد مالدیپ کے اگلے صدر منتخب ہوئے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی انھیں مبارکباد دینے والے پہلے عالمی رہنماؤں میں شامل تھے۔ مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر کہا ’’ہندوستان وقتی آزمائش میں مبتلا ہندوستان اور مالدیپ کے باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے اور بحر ہند کے علاقے میں ہمارے مجموعی تعاون کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔‘‘
چین نے بھی پیر کو معیزو کو مبارکباد دی اور کہا کہ وہ مالدیپ کے ساتھ روایتی دوستی کو مستحکم کرنے، باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا کرنے اور مسلسل نئی پیش رفت کو آگے بڑھانے کے لیے کام کرنے کے لیے تیار ہے۔