اگر ناڈو لیپڈ نے ’’کشمیر فائلز‘‘ میں خامیاں ثابت کر دیں تو میں فلم سازی چھوڑ دوں گا: وویک اگنی ہوتری

نئی دہلی، نومبر 30: کشمیر فائلز کے ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری نے منگل کو کہا کہ اگر اسرائیلی فلم ساز ناڈو لیپڈ اور ’’دانشور اور شہری نکسل‘‘ جو فلم پر لیپڈ کی تنقید کی حمایت کرتے ہیں، وہ یہ ثابت کردیں کہ اس میں دکھائے گئے واقعات جھوٹے ہیں تو وہ ہدایت کاری چھوڑ دیں گے۔

پیر کو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جیوری کے سربراہ لیپڈ نے کشمیر فائلز کو ’’ایک پروپیگنڈا، بے ہودہ فلم‘‘ قرار دیا۔

انھوں نے کہا تھا کہ یہ فلم فلم فیسٹیول کے بین الاقوامی مقابلے کے سیکشن میں شامل کیے جانے کے لائق نہیں تھی اور یہ کہ ’’تمام جیوری ممبران‘‘ اگنی ہوتری کی فلم سے ’’پریشان اور صدمے‘‘ میں تھے۔

یہ فلم 1990 کی دہائی میں کشمیر سے پنڈتوں کے اخراج کا جائزہ لیتی ہے۔

منگل کو ایک ویڈیو پیغام میں اگنی ہوتری نے کہا کہ ’’حیرت کی بات یہ ہے کہ کس طرح حکومت ہند کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب کو دہشت گردوں کے بیانیے کی حمایت کے لیے استعمال کیا گیا جو کشمیر کی ہندوستان سے علاحدگی چاہتے ہیں۔‘‘