بنگلہ دیش کی جدو جہد آزادی میں ہندوستان کے تعاون کو کبھی فراموش نہیں کریں گے: شیخ حسینہ
نئی دہلی، ستمبر 6: بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان اٹوٹ اور قریبی رشتوں پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے آج کہا کہ ان کا ملک بنگلہ دیش کی جدو جہدآزادی میں ہندوستان کے تعاون کو کبھی فراموش نہیں کر سکتا اور اسی لئے انہیں ہربار ہندوستان آکر بہت خوشی ہوتی ہے۔
محترمہ حسینہ نے یہاں راشٹرپتی بھون کے صحن میں ایک رسمی استقبال کے بعد میڈیا سے مختصر بات چیت میں تبصرہ کرتے ہوئےکہا کہ ہندوستان ہمارا دوست ملک ہے۔ جب بھی میں یہاں آتی ہوں، مجھے بہت خوشی ہوتی ہے کیونکہ مجھے بنگلہ دیش کی جد و جہدآزادی میں ہندوستان کا تعاون ہمیشہ یاد رہتا ہے۔ ہمارے دوستانہ تعلقات ہیں اور ہم مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ ان کی ہندوستانی قیادت کے ساتھ کافی نتیجہ خیز بات چیت ہوگی۔ محترمہ حسینہ نے کہا ’’ہمارا مقصد اپنے لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔ ہم دوستی کے ماحول میں تمام مسائل حل کر سکتے ہیں اور ہم ایسا کرتے رہیں گے‘‘۔
محترمہ حسینہ نے کہا ’’ہمارا بنیادی مقصد غریبی دور کرنا اور معیشت کو مضبوط بنانا ہے۔ ہندوستان اور بنگلہ دیش دونوں مل کر نہ صرف اپنے ممالک کے لوگوں کے بلکہ پورے جنوبی ایشیا کے لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں‘‘۔
اس سے پہلے راشٹرپتی بھون پہنچنے پر وزیر اعظم نریندر مودی نے محترمہ حسینہ کا پرتپاک استقبال کیا۔ بعد ازاں مہمان لیڈرنے تینوں افواج کے مشترکہ دستے کے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔
اس کے بعد محترمہ حسینہ راج گھاٹ گئیں جہاں انہوں نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کی سمادھی پر خراج عقیدت پیش کیا۔ حیدرآباد ہاؤس میں صبح 11 بجے مسٹر مودی اور محترمہ حسینہ کے درمیان دو طرفہ سربراہی ملاقات ہوئی جس میں باہمی تعاون کو بڑھانے کے مقصد سے کئی اہم معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔ شام میں، محترمہ حسینہ صدر دروپدی مرمو اور نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ سے ملاقات کریں گی۔
محترمہ حسینہ اور ان کے وفد کے ارکان وطن واپسی سے قبل جمعرات کو اجمیر میں خواجہ معین الدین چشتی کےی درگاہ پر حاضری دیں گے۔ دورہ کرنے والے لیڈڑ پیر کو نئی دہلی پہنچے تھے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کل شام ان سے خیر سگالی ملاقات کی تھی۔ محترمہ حسینہ نے کل شام حضرت نظام الدین اولیاء کی درگاہ کی زیارت بھی کی تھی۔