
وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف کانگریس کے احتجاج میں ویلفیئر پارٹی کی شرکت
اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے سیاسی اتحاد، مرکزی حکومت سے قانون واپس لینے کا مطالبہ
حیدرآباد : ( دعوت نیوز ڈیسک)
وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف کانگریس پارٹی کی جانب سے ایک پُر امن احتجاج کا انعقاد کیا گیا، جس میں اقلیتی طبقے کے نمائندہ رہنماؤں، فلاحی تنظیموں اور دیگر سیاسی جماعتوں نے بھرپور شرکت کی۔ یہ احتجاج اس ترمیم کے خلاف تھا جسے ملت کے اداروں کی خود مختاری کے لیے خطرہ تصور کیا جا رہا ہے۔
یہ احتجاج شہر حیدرآباد میں واقع گاندھی بھون کے قریب منعقد ہوا، جہاں کانگریس کے سینئر اقلیتی رہنماؤں نے حکومت ہند کی جانب سے منظور کردہ وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کو ملت دشمن قرار دیتے ہوئے فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
کانگریس کی دعوت پر ویلفیئر پارٹی آف انڈیا (WPI) تلنگانہ کے ریاستی رہنما ایڈووکیٹ محمد وسیم اور یوتھ ویلفیئر تلنگانہ کے صدر سید جلال الدین ظفر نے اپنے کارکنوں کے ہمراہ شرکت کی اور مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
ایڈووکیٹ محمد وسیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا "یہ ترمیم وقف جائیدادوں کو حکومتی کنٹرول میں دینے کی کوشش ہے۔ وقف ادارے ملت کی امانت ہیں، ان پر ریاستی قبضے کی کوئی بھی کوشش آئین کے خلاف ہے۔”
سید جلال الدین ظفر نے کہا "وقف ترمیمی ایکٹ 2025 ملت کے وجود اور اس کے وقار پر براہِ راست حملہ ہے۔ لہٰذا ہم اس قانون کو مسترد کرتے ہیں۔”
احتجاج میں کئی معروف تنظیموں کے کارکنوں نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا:
• "وقف پر قبضہ بند کرو”
• "ملت کی امانت، حکومت کی مداخلت نا منظور”
• "ترمیمی ایکٹ واپس لو”
شرکاء نے نعرے لگائے اور اجتماعی طور پر مطالبہ کیا کہ مرکز اس قانون کو واپس لے۔ ان کے مطابق یہ ترمیم اقلیتوں کے آئینی حقوق، بالخصوص آرٹیکل 26 کی خلاف ورزی ہے، جو مذہبی اداروں کے قیام، انتظام اور ان کے حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔
احتجاج پرامن طور پر اختتام پذیر ہوا، اور مقررین نے اعلان کیا کہ اگر حکومت نے جلد از جلد اس قانون کو واپس نہ لیا تو یہ تحریک ریاست گیر اور پھر ملک گیر شکل اختیار کر سکتی ہے۔
***
***
ہفت روزہ دعوت – شمارہ 20 اپریل تا 26 اپریل 2025