ایک شکایت کنندہ کو ’’مرغا بننے‘‘ پر مجبور کرنے اتر پردیش کے اہلکار کو اس کے عہدے سے ہٹایا گیا
نئی دہلی، ستمبر 16: اتر پردیش کے بریلی ضلع میں ایک سرکاری اہلکار کو اپنے دفتر میں ایک شخص کو سزا کے طور پر ’’مرغا بننے‘‘ پر مجبور کرنے کے الزام میں اس کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
بریلی کے ضلع مجسٹریٹ شیوکانت دویدی نے اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر ہونے کے بعد اُدِت پوار کو میر گنج کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ کے عہدے سے ہٹا دیا۔
دویدی نے کہا ’’میں نے ایک سینئر افسر سے ویڈیو کی سچائی کی جانچ کرنے کو کہا تھا اور اس نے ایس ڈی ایم کو قصوروار پایا۔ ایس ڈی ایم نے اس سلسلے میں مناسب برتاؤ نہیں کیا، اس لیے ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی گئی۔‘‘
ویڈیو میں سزا پانے والا شخص پپو لودھی تھا، جو مدن پور گاؤں کا رہنے والا تھا۔ وہ چند دیگر دیہاتیوں کے ساتھ مبینہ طور پر پوار سے اس لیے ملنے گیا تھا تاکہ شکایت کی جائے کہ کچھ لوگوں نے ایک مندر کے ساتھ والی زمین پر زبردستی قبضہ کر رکھا ہے۔
لودھی نے کہا کہ سرکاری ریکارڈ میں زمین کو شمشان کے طور پر دکھایا گیا ہے لیکن گاؤں کے کچھ بااثر افراد نے اس جگہ پر زبردستی قبضہ کر رکھا ہے۔ لودھی نے کہا ’’میں اس سلسلے میں تیسری بار ایس ڈی ایم آفس گیا تھا۔ میں نے افسر کو بتایا کہ میں پہلے بھی دو بار ان کے دفتر میں تجاوزات کی اراضی واگزار کرانے کی درخواست لے کر آیا ہوں لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔‘‘
لودھی نے کہا کہ اس نے پوار کو ایک خط دیا، جسے پوار نے پھاڑ دیا اور اسے مرغا بننے پر مجبور کیا۔