امریکہ خوراک کے بحران سے نمٹنے کے لیے نیپال کو 15 ملین ڈالر کی امداد دے گا
نئی دہلی، اگست 23: امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی نے پیر کو اعلان کیا کہ وہ نیپال کو خوراک کے عالمی بحران سے نمٹنے کے لیے اپنی کوششوں کے حصے کے طور پر 15 ملین ڈالر (تقریباً 120 کروڑ روپے) فراہم کرے گا۔
کاٹھمانڈو میں امریکی سفارت خانے نے کہا کہ یہ امداد 2.76 بلین ڈالر (22,000 کروڑ روپے سے زائد) کے اس پروگرام کا حصہ ہے جس مقصد یہ ہے کہ ’’غیر محفوظ آبادیوں کو یوکرین میں روس کی بلا اشتعال جنگ کے سبب بڑھتے ہوئے عالمی بحران سے بچایا جا سکے۔‘‘
امریکی صدر جو بائیڈن نے اس رقم کا وعدہ جون میں جرمنی میں منعقدہ جی 7 لیڈرز کے اجلاس کے دوران کیا تھا۔
امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی نے ایک بیان میں کہا ’’نیپال میں یہ اضافی فنڈنگ اس بات کو یقینی بنانے میں مدد کرے گی کہ بڑھتی ہوئی قیمتوں اور خوراک کی قلت سے متاثر ہونے والے لوگوں کے پاس کھانے کے لیے کافی کھانا ہو۔ سرگرمیوں میں چھوٹے فارموں کی اور ایسے گھرانوں کو جنھیں خوراک کی مدد کی ضرورت ہے، مدد کرنا شامل ہے تاکہ مقامی طور پر زیادہ خوراک پیدا کی جا سکے۔ یہ فنڈز پانچ سال سے کم عمر کے بچوں اور حاملہ خواتین کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک کے لیے بھی مدد کی جائے گی۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ فنڈنگ نیپال کو غربت، بھوک اور غذائی قلت کو کم کرنے کے اپنے ہدف کو پورا کرنے میں مدد دے گی۔
اس میں کہا گیا ہے ’’یہ نیپال-امریکہ کی شراکت داری کے 75 سال اور ہمارے صحت اور غذائی تحفظ کے امدادی پروگراموں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔‘‘
نیپال 2021 کے گلوبل ہنگر انڈیکس میں 116 ممالک کی فہرست میں 76 ویں نمبر پر تھا۔
کاٹھمانڈو پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ یہ ملک، جس کا زیادہ تر انحصار کاشتکاری پر ہے، فروری میں روسی فوجیوں کے یوکرین پر حملے کے بعد کھاد کے بحران کا شکار ہے۔