امریکہ: ریپبلکنز نے 218 نشستیں جیت کر ایوان نمائندگان کا کنٹرول حاصل کیا
نئی دہلی، نومبر 17: ایسوسی ایٹڈ پریس کی خبر کے مطابق ریپبلکن پارٹی نے بدھ کے روز 435 میں سے 218 نشستوں کے اکثریتی نشان کو چھونے کے بعد ریاستہائے متحدہ کے ایوانِ نمائندگان کا کنٹرول حاصل کر لیا۔
تازہ ترین نتائج کے مطابق ڈیموکریٹس نے 211 نشستیں حاصل کی ہیں۔ باقی چھ نشستوں کے نتائج کا اعلان آنے والے ہفتوں میں ہونے کا امکان ہے۔
یہ جیت ریپبلکن کو کلیدی کمیٹیوں پر کنٹرول رکھنے اور جو بائیڈن انتظامیہ کے خلاف ممکنہ طور پر سیاسی طور پر نقصان دہ تحقیقات شروع کرنے کے قابل بناتی ہے۔
ڈیموکریٹس نے گذشتہ ہفتے سینیٹ کا کنٹرول برقرار رکھا، جو کہ امریکی کانگریس کا ایوان بالا ہے۔ وہ 100 رکنی سینیٹ میں کم از کم 50 نشستیں رکھنے کے لیے تیار ہیں۔ ریپبلکن پارٹی کے پاس سینیٹ میں بھی 50 نشستیں ہیں لیکن مقابلہ برابر ہونے کی صورت میں نائب صدر کملا ہیرس اپنا ووٹ ڈال سکتی ہیں۔
بدھ کو ریپبلکن پارٹی کے رہنما کیون میکارتھی نے کہا کہ نتیجہ ظاہر کرتا ہے کہ امریکہ ایک نئی سمت کے لیے تیار ہے۔
صدر جو بائیڈن نے میکارتھی کو مبارکباد دی اور کہا کہ ان کی انتظامیہ امریکی خاندانوں کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
بائیڈن نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’’امریکی عوام چاہتے ہیں کہ ہم ان کے لیے کام کریں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ہم ان مسائل پر توجہ مرکوز کریں جو ان کے لیے اہم ہیں اور ان کی زندگی کو بہتر بناتے ہیں۔ اور میں ان لوگوں کے ساتھ کام کروں گا جو میرے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ ان کے لیے نتائج فراہم کر سکیں۔‘‘
ریاستہائے متحدہ میں وسط مدتی انتخابات 8 نومبر کو ہوئے تھے۔ ایوان نمائندگان کی تمام 435 نشستوں اور سینیٹ کی 100 میں سے 35 نشستوں کے لیے انتخابات ہوئے تھے۔
ایوان کے ممبران مقامی آبادی کی نمائندگی کرتے ہیں اور سینیٹرز امریکہ میں ریاستوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔
وسط مدتی انتخابات ریاستہائے متحدہ کے صدر کے چار سالہ دور کے وسط میں ہوتے ہیں۔ تاریخی طور پر اقتدار میں آنے والی پارٹی وسط مدتی انتخابات میں ہار جاتی ہے۔ مزید برآں ملک میں افراطِ زر کی بلند شرح اور انتخابات کے دوران بائیڈن کی مقبولیت کی کم درجہ بندی کے ساتھ، ریپبلکنز نے ایوانِ نمائندگان کے ساتھ ساتھ سینیٹ میں بھی اکثریت حاصل کرنے کی اپنی امیدوں کو آگے بڑھایا تھا۔