یوپی :بلڈوزر کارروائی کے دوران ماں بیٹی کی زندہ جل کر موت،عوام مشتعل
اہل خانہ کا الزام ہے کہ جھونپڑی کو اس وقت آگ لگا دی گئی جب دونوں خواتین اندر تھیں ،جس سے دونوں کی جل کر موت ہو گئی، پولیس نے ملزمین کے خلاف قتل کی کوشش اورجان بوجھ کر چوٹ پہنچانے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ بلڈوزر آپریٹر، سب ڈویژنل مجسٹریٹ اور اسٹیشن ہاؤس آفیسر بھی ملزمان میں شامل
کانپور ،14فروری :۔
اتر پردیش حکومت کی جانب سے سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضے کے خلاف انہدامی کارروائی جاری ہے۔دریں اثنا اتر پردیش کے کانپور دیہات میں یوگی حکومت کی بلڈوزر کارروائی کے دوران ایک اندوہناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں ماں بیٹی کی زندہ جل کر موت ہو گئی ہے ۔اس اندوہناک واقعہ کے بعد ہنگامہ برپا ہے ۔گاؤں والوں کا الزام ہے کہ بغیر کوئی نوٹس دئے اہلکار بلڈوزر لے کر پہنچے اور کارروائی کے دوران جس وقت دونوں خواتین اپنی جھونپڑی تھی میں آگ لگا دی گئی جس کی وجہ سے ان دونوں کی موت ہو گئی ۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق کانپور دیہات میں غیر قانونی قبضے کے خلاف کارروائی کے دوران ماں بیٹی کو زندہ جلا دیا گیا۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ پولیس نے جھونپڑی کو آگ لگائی جس کی وجہ سے دونوں خواتین کی موت ہوگئی۔ وہیں مقامی پولیس کہہ رہی ہے کہ دونوں نے خود سوزی کی ہے۔ فی الحال پولیس نے 13 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور یقین دہانی کرائی ہے کہ معاملے کی جانچ کی جائے گی۔
ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ یہ واقعہ کانپور ضلع کے دیہی علاقے کے مدولی گاؤں میں پیش آیا جہاں پولیس، ضلع انتظامیہ اور ریونیو کے اہلکار ایک "گرام سماج” یا سرکاری زمین سے تجاوزات ہٹانے گئے تھے۔پولیس نے ملزمین کے خلاف قتل کی کوشش اورجان بوجھ کر تکلیف پہنچانے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ بلڈوزر آپریٹر، سب ڈویژنل مجسٹریٹ اور اسٹیشن ہاؤس آفیسر بھی ملزمان میں شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق متوفی ماں پرمیلا اور بیٹی کی موت کے ساتھ شوہر کرشنا گوپال دکشت بھی بری طرح جھلس گئے ہیں۔ دراصل، انتظامیہ کانپور دیہات میں سرکاری زمین سے ناجائز تجاوزات ہٹانے پہنچی تھی لیکن جس گھر کو گرایا جا رہا تھا، وہ خود سوزی کی دھمکی دے رہا تھا۔ احتجاج کے دوران اچانک آگ کے شعلے نظر آنے لگے اور ماں بیٹی زندہ چل کر ہلاک ہو گئیں۔
گاؤں والوں کا الزام ، پہلے سے اطلاع نہیں دی گئی تھی
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ یہ واقعہ ضلع کے مدولی گاؤں میں پیش آیا۔ یہاں پولیس، ضلعی انتظامیہ اور ریونیو حکام ایک سرکاری زمین سے تجاوزات ہٹانے گئے تھے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ انہیں پہلے سے اطلاع نہیں دی گئی تھی اور اہلکار بلڈوزر لے کر صبح وہاں پہنچ گئے۔ متوفی کے بیٹے شیوم دکشت نے الزام لگایا کہ جب وہ اپنے گھر میں تھے تو گھر کو آگ لگا دی گئی اور مندر میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔ اس نے ضلع مجسٹریٹ پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ وہاں موجود تھے، لیکن انہوں نے بھی کچھ نہیں کیا۔ شیوم نے بتایا کہ وہ کسی طرح بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے، لیکن ان کی ماں بچ نہ سکی۔
دریں اثنا مقامی پولیس نے کل دعویٰ کیا تھا کہ خاتون اور اس کی بیٹی نے خود کو آگ لگا لی تھی۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ اسٹیشن انچارج دنیش گوتم اور پرمیلا کے شوہر گیندن لال متاثرین کو بچانے کی کوشش کر رہے تھے، جس میں وہ بھی جھلس کر زخمی ہو گئے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ بی بی جی ٹی ایس مورتی نے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا یقین دلایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جس چیز سے معلوم ہوا ہے، ایک خاتون اور اس کی بیٹی نے خود کو جھونپڑی کے اندر بند کر کے اسے آگ لگا دی، جس سے ان کی موت ہو گئی۔ ہم موقع پر پہنچ چکے ہیں۔ تمام متعلقہ افسران بھی یہاں موجود ہیں۔ ہم تحقیقات کریں گے۔” مورتی نے کہا، ”جب بھی تجاوزات کے خلاف مہم چلائی جاتی ہے، اس کا ویڈیو شوٹ کیا جاتا ہے۔ ہم نے ویڈیو مانگی ہے اور اس کی تحقیقات کریں گے۔
واقعہ کے بعد علاقے میں گاؤں والوں اور پولیس کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے۔ گاؤں والوں نے پولیس پر اینٹیں برسائیں۔ دیہی سب ڈویژنل مجسٹریٹ گیانیشور پرساد لیکھپال سنگھ اور دیگر کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ یا ایف آئی آر کے اندراج کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (کانپور زون) آلوک سنگھ نے ڈویژنل کمشنر راج شیکھر کے ساتھ ہجوم کو پرسکون کرنے کے لیے گاؤں کا دورہ کیا۔ اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ جو بھی ذمہ دار پایا گیا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ ہم فیملی کے ساتھ ہیں۔ ہم ذمہ داروں کو نہیں چھوڑیں گے۔