
یو پی میں اسکول بند ہونے پر توقف ریاستی حکومت پیئرنگ پالیسی پر چو طرفہ گھر گئی
ایس ایس سی کے خلاف طلبہ و اساتذہ کا احتجاج، امتحانات میں بدنظمی سے امیدواروں کا مستقبل داؤ پر
محمد ارشد ادیب
بہار میں ووٹر لسٹوں کا پہلا ڈرافٹ جاری 65 لاکھ ووٹ کٹنے پر ہنگامہ
بلند شہر میں پولیس انسپکٹر کے قاتلوں کو سات سال بعد سزا، بجرنگ دل کے کارکن کا جرم ثابت
یو پی میں ڈرون چوروں پر افواہوں کا بازار گرم
شمالی ہند میں ان دنوں مانسونی بارشوں کے ساتھ افواہوں کا بازار بھی گرم ہے، پارلیمانی سیاست عروج پر ہے، آپریشن سندور پر طویل بحث کے بعد بہار میں ووٹ کٹ جانے کا چرچا ہے۔ یو پی کے ارکان پارلیمنٹ نے ریاست میں پرائمری اسکول بند کرنے کا ایشو پُرزور طریقے سے اٹھایا، اس میں سماج وادی پارٹی، عام آدمی پارٹی اور بہوجن سماج آزاد پارٹی کے چند شیکھر آزاد پیش پیش رہے۔
پارلیمنٹ میں زیر بحث آنے کے بعد اتر پردیش حکومت بیک فٹ پر آگئی۔ ہفت روزہ دعوت کے اس کالم میں مذکورہ ایشو پر مسلسل رپورٹیں شائع ہو رہی ہیں۔ ہمارا مقصد قارئین کو باخبر رکھنے کے ساتھ غریب بچوں کو تعلیم سے محروم ہونے سے بچانا اور ان کے تعلیمی حق کے لیے آواز اٹھانا ہے۔
اسکولوں کے مقابلے میں شراب خانے کھولنے پر چار طرف سے گھری یو پی سرکار
اتر پردیش کے وزیر مملکت برائے بنیادی تعلیم سندیپ سنگھ نے اعلان کیا ہے کہ ریاست میں پیئرنگ پالیسی کے تحت کوئی بھی اسکول ایک کلومیٹر سے زیادہ دوری پر منتقل نہیں کیا جائے گا۔ پچاس سے زیادہ طلبہ والے کسی اسکول کا دوسرے اسکول میں انضمام نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے اس بات کا بھی یقین دلایا کہ نہ تو کوئی اسکول بند کیا جائے گا اور نہ ہی اساتذہ کی تعداد میں کمی کی جائے گی۔ سندیپ سنگھ نے لکھنو کے لوک بھون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کہ پچاس بچوں والے اسکولوں میں کم از کم تین اساتذہ کا تقرر کیا جائے گا۔ ان کے مطابق زیادہ داخلے والے اسکولوں کو اسمارٹ کلاس اور آئی سی ٹی لیب جیسی جدید سہولتوں سے لیس کیا جائے گا جس سے بچے نئی ٹیکنالوجی کے تعاون سے تعلیمی تجربے حاصل کر سکیں گے۔
عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے اسے جزوی کامیابی قرار دیتے ہوئے لکھنو میں اپنی پارٹی کی جانب سے اسکول بچاؤ تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بھی اسے حکومت کی تعلیم دشمن پالیسی کی اخلاقی شکست سے تعبیر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت ایک سازش کے تحت پی ڈی اے یعنی پسماندہ دلت اور اقلیتی طبقات کے بچوں کو تعلیم سے دور کرنا چاہتی ہے لیکن ان کی پارٹی ایسا ہونے نہیں دے گی۔ سماج وادی پارٹی کے کارکن ریاست کے کئی اضلاع میں پی ڈی اے پاٹھ شالہ چلا رہے ہیں۔ سیتا پور میں پی ڈی اے پاٹھ شالہ میں الف سے اکھلیش پڑھانے پر سماجوادی کارکن پر مقدمہ بھی درج ہو چکا ہے۔ مبصرین کے مطابق سماجوادی پارٹی عام آدمی پارٹی و دیگر اپوزیشن جماعتوں کی تیور سے واضح ہے کہ حکومت بیک فٹ پر آ چکی ہے اور آنے والے وقت میں یہ ایک بڑا سیاسی موضوع بن کر سیاست پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
ایس ایس سی کے خلاف طلبہ و اساتذہ نے کھولا مشترکہ محاذ
اسٹاف سلیکشن کمیشن (ایس ایس سی) پورے ملک میں سرکاری نوکریوں کی بحالی کرتا ہے لیکن پچھلے چند برسوں میں ادارے کی کارکردگی سے طلبہ امیدواروں میں مایوسی دیکھی گئی ہے۔ 31 جولائی کو دلی کے جنتر منتر پر اس کے خلاف بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ پولیس لاٹھی چارج نے امیدواروں کے ساتھ کوچنگ کی تیاری کروانے والے اساتذہ کو بھی مشتعل کر دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ایس ایس سی کے امتحانات میں بڑے پیمانے پر بد نظمی پھیلی ہوئی ہے امیدواروں کو پانچ پانچ سو کلومیٹر دور امتحانی مراکز پر بھیجا جا رہا ہے اور کچھ مراکز پر پیشگی اطلاع دیے بغیر ہی امتحانات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ چند مراکز پر سرور سسٹم فیل ہونے کی شکایتیں بھی ملی ہیں۔ سرکاری نوکری کے لیے تیاری کرنے والے امیدواروں کا کہنا ہے کہ وہ بڑی محنت اور لگن سے امتحانات کی تیاری کرتے ہیں اس میں قیمتی وقت کے ساتھ ساتھ پیسہ بھی خرچ ہوتا ہے لیکن ایس ایس سی کی بد نظمی سے ان کا مسقبل برباد ہو جاتا ہے، ایسے میں بہت سے امیدوار ڈپریشن اور نشے کے عادی ہو جاتے ہیں۔ ان مسائل کے خلاف زمینی سطح پر احتجاجی مظاہرے کے ساتھ سوشل میڈیا پر بھی احتجاجی کیمپین چلائی جا رہی ہے۔ کانگریس کی طلبہ تنظیم این ایس یو آئی نے ایس ایس سی کو مکتوب لکھ کر اعلیٰ سطحی جانچ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ آئندہ سی سی جی ایل کے امتحانات ہونے والے ہیں اس میں لاکھوں امیدوار شامل ہوں گے۔ اگر اسی طرح بد نظمی چلتی رہی تو یہ تحریک پورے ملک میں پھیل سکتی ہے۔
بہار میں الیکشن سے پہلے ووٹ بچانے کی لڑائی
بہار میں ووٹر لسٹوں پر نظر ثانی کا عمل مکمل ہونے کے بعد فہرستیں عام کر دی گئی ہیں۔ ویب سائٹ پر اپلوڈ ہونے کے بعد راے دہندگان ووٹر لسٹ میں اپنا نام چیک کر سکتے ہیں لیکن ایس آئی آر کے اس عمل پر پٹنہ سے دلی تک ہنگامہ برپا ہے۔ اپوزیشن پارلیمنٹ میں بحث کرانے کے مطالبہ پر ڈٹی ہوئی ہے ۔
لیڈر آف اپوزیشن راہل گاندھی نے پارلیمنٹ کے احاطہ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن پر ووٹوں کی چوری کرنے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تحقیقات کے نتائج ایٹم بم ثابت ہوں گے۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے انہیں چیلنج کرتے ہوئے کہا اگر ان کے پاس بم ہے تو پھوڑتے کیوں نہیں؟ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن پر ایک عرصے سے ووٹنگ مشینوں میں الٹ پھیر کے الزامات لگ رہے ہیں لیکن ووٹ چوری کے تازہ الزامات نے اس کی شبیہ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ بہار میں ووٹرلسٹ شائع ہونے کے بعد اس پر مزید اعتراضات سامنے آئیں گے۔ ایک اندازے کے مطابق ڈرافٹ لسٹ میں تقریباً 65 لاکھ ووٹ کاٹے گئے ہیں، ان میں سے 22 لاکھ ووٹر مردہ بتائے گئے ہیں جبکہ 36 لاکھ ووٹر نقل مکانی کرنے والے بتائے گئے ہیں۔ کچھ ماہرین 94 لاکھ ووٹ غائب ہونے کا اندیشہ ظاہر کر رہے ہیں۔ بہار کے اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے الزام لگایا کہ خود ان کا ووٹ بھی کاٹ دیا گیا ہے، اب وہ الیکشن کیسے لڑیں گے؟ انہوں نے کہا کہ یہ جمہوریت کا قتل ہے اور رائے دہی کا حق چھیننے کی سازش ہے۔ اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے تیجسوی یادو کے دعوے کی تردید کی ہے۔ کمیشن کے مطابق ان کا ووٹ موجود ہے۔ ہو سکتا ہے کہ تیجسوی کا ایپیک نمبر بدلنے سے یہ کنفیوژن پیدا ہوا ہو۔
بلند شہر میں انسپکٹر کے قاتلوں کو سات سال بعد ملی سزا
یو پی کے بلند شہر میں سات سال پہلے دسمبر 2018 میں گئوکشی کے معاملے میں تشدد پھوٹ پڑا تھا جس میں ایک پولیس انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کے ساتھ ایک مقامی نوجوان سمت بی مارا گیا تھا۔ بجرنگ دل کے مشتعل ہجوم نے جنگل میں گائے کی باقیات ملنے کے بعد سیانا پولیس چوکی کو نذر آتش کر دیا تھا۔ ایک مقامی عدالت نے اس کیس کے پانچ مجرموں کو عمر قید اور 33 کو سات سال کی قید با مشقت کی سزا سنائی ہے۔
انسپکٹر سبودھ کمار ایک ایمان دار پولیس افسر بتائے گئے تھے۔ بی جے پی اور بجرنگ دل کے مشتعل کارکن احتجاج کر کے ان پر ناجائز دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن انہوں نے کسی کی پروا نہیں کی اور ایمانداری سے کام کرتے ہوئے اپنی جان قربان کر دی۔ بعد میں ان کے لواحقین نے معاوضہ لینے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ ان کی بیوہ کو نوکری دینے کی پیشکش کی گئی لیکن انہوں نے بھی نوکری پر انصاف کو ترجیح دی اور اب نتیجہ سامنے ہے۔ سزا پانے والے مجرموں کا تعلق برسر اقتدار پارٹی سے بتایا جا رہا ہے۔ پون رنجن نام کے صارف نے ایکس پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ "سبھی مجرم ایک دن بری ہو جائیں گے۔ مالیگاؤں بلاسٹ میں این آئی اے نے پھانسی کا مطالبہ کیا تھا لیکن سب بری ہو گئے۔ جانچ ایجنسیاں ثابت کر دیں گی کہ بلند شہر میں ایسی کوئی واردات ہوئی ہی نہیں۔ مجرموں کا استقبال ہوگا، عوام کو اس طرح کے انصاف کی عادت ڈال لینی چاہیے” ایک دوسرے صارف گجر ملک نے لکھا "بکاؤ میڈیا کو اب گاؤ رکھشک قاتل نظر نہیں آتے۔ کورٹ نے سبودھ کمار کے قتل کے لیے بجرنگ دل اور بی جے پی سے جڑے مجرموں کو سزا سنائی ہے لیکن گودی میڈیا خاموش ہے حالانکہ مجرموں کے نام بھی شائع ہو چکے ہیں جو آر ایس ایس، بی جے پی یا بجرنگ دل سے جڑے ہوئے تھے۔
سنبھل میں ضمانتوں پر رہائی کا سلسلہ جاری
سنبھل تشدد کیس میں ضمانتوں پر رہائی کا سلسلہ جاری ہے۔ جامع مسجد کی انتظامی کمیٹی کے صدر ظفر علی کی جیل سے رہائی کے بعد دو مزید لوگوں کو ضمانت مل گئی ہے۔ اے پی سی آر نے محمد محسن اور سہیل کو ضمانت دلوانے میں قانونی مدد فراہم کی ہے۔ ان لوگوں پر بی این ایس کی دفعہ) 2 (191 اور) ٣ (191 اور 190 کے ساتھ کریمنل لا ترمیمی ایکٹ کی سات سنگین دفعات لگائی گئی تھیں لیکن الٰہ آباد ہائی کورٹ میں اے پی سی آر کے وکیل محمد ارشاد نے کامیاب نمائندگی کر کے اپنے موکلوں کو ضمانت دلوا دی۔ واضح رہے کہ اے پی سی آر مختلف مقدمات میں پھنسائے گئے لوگوں کو قانونی مدد فراہم کرتی ہے۔ بریلی کے غوث گنج معاملے میں بھی اے پی سی آر کی قانونی مدد سے کئی ملزمین کو ضمانت مل چکی ہے۔
یو پی میں ڈرون کا ڈر، افواہوں کا بازار گرم
اتر پردیش میں ان دنوں ڈرون اور چوری سے متعلق افواہوں کا بازار گرم ہے۔ حالات کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو بیان دینا پڑا کہ ڈرون سے دہشت پھیلانے والوں پر گینگسٹر ایکٹ لگے گا۔ ضرورت پڑنے پر این ایس اے کی کارروائی بھی ہو سکتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ہوم سکریٹری اور پولیس ڈی جی پی کو ہر ضلع میں ڈرون کے غلط استعمال کی نگرانی و مانیٹرنگ کی ہدایت دی ہے۔ واضح رہے کہ یو پی کے چند اضلاع خاص طور پر مغربی اتر پردیش میں بڑے پیمانے پر چوروں کے ذریعے ڈرون استعمال کرنے کی افواہیں گرم ہیں۔ میرٹھ میں افواہ پھیلانے والے اکاؤنٹس کی شناخت کی گئی ہے اور کئی افراد کے خلاف مقدمات درج ہو چکے ہیں۔ گاوؤں دیہاتوں میں مقامی باشندے رات رات بھر جاگ کر اپنے گھروں اور محلوں کی حفاظت کر رہے ہیں۔ پولیس کی بار بار تردید کے باوجود ڈرون کی دہشت بڑھتی جا رہی ہے۔ گاؤں والے اس قدر چوکنے ہیں کہ اجنبی افراد پر حملے کرنے لگے ہیں۔ بریلی کی بھوجی پورا علاقے میں گاؤں والوں نے ایک اجنبی شخص کو ڈرون چور سمجھ کر پیٹ پیٹ کر مار ڈالا جبکہ پیلی بھیت میں ایک کشمیری نوجوان کی بے رحمی سی پٹائی کر دی گئی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر اس کی جان بچائی۔ پولیس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ افواہوں پر توجہ نہ دیں، قانون اپنے ہاتھ میں لینے کے بجائے فوری طور پر پولیس سے رابطہ کریں۔
تو صاحبو! یہ تھا شمال کا حال، آئندہ ہفتے پھر ملیں گے کچھ تازہ اور دلچسپ احوال کے ساتھ تب تک کے لیے اللہ اللہ خیر سلا۔
***
ہفت روزہ دعوت – شمارہ 10 جولائی تا 16 اگست 2025