’’اس لائق بھی نہیں کہ اس کا جواب دیا جائے‘‘: ہندوستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مباحثے میں کشمیر پر تبصرے کو لے کر بلاول بھٹو کو تنقید کا نشانہ بنایا
نئی دہلی، مارچ 8: بھارت نے منگل کو کہا کہ پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خواتین، امن اور سلامتی کے موضوع پر ہونے والے مباحثے میں مسئلہ کشمیر کو اٹھانا بدنیتی پر مبنی اور جھوٹا پروپیگنڈہ ہے۔
خواتین کے عالمی دن کے موقع پر رواں ماہ موزمبیق کی صدارت میں ہونے والی بحث کے دوران زرداری نے کہا تھا کہ خواتین جنگ اور تنازعات کا سب سے بڑا شکار بنی ہوئی ہیں۔
انھوں نے مزید کہا تھا کہ ’’خواتین اور لڑکیوں کے خلاف سب سے زیادہ سنگین جرائم غیر ملکی قبضوں اور لوگوں کے حق خود ارادیت کو دبانے کے حالات میں ہوتے ہیں۔ یہاں تشدد کا اصل مقصد شہری آبادی کو دبانا ہے۔ یہ سب سے زیادہ واضح طور پر مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہوتا ہے۔‘‘
زرداری نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ ضروری ہے کہ خواتین اور لڑکیوں کے خلاف ہونے والے جرائم کے لیے ’’غیر ملکی قبضے کے زیر انتظام علاقوں‘‘ بشمول جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے میں مالیاتی میکانزم قائم کیا جائے۔
تاہم اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل مندوب روچیرا کمبوج نے ان کے بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ کمبوج نے مزید کہا کہ ’’میرے وفد کو لگتا ہے کہ اس طرح کے بدنیتی پر مبنی اور جھوٹے پروپیگنڈے کا جواب دینے کی بھی ضرورت نہیں۔ بلکہ ہماری توجہ ہمیشہ سے مثبت اور آگے نظر رکھنے پر ہے۔‘‘
بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات 2019 میں اس وقت سے مزید خراب ہیں، جب مرکز نے آئین کی دفعہ 370 کو منسوخ کر دیا تھا، جس کے تحت جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی۔
نئی دہلی نے مسلسل کہا ہے کہ پورا جموں و کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے اور اس نے خطے میں کسی بھی بیرونی مداخلت کی مخالفت کی ہے۔