زلزلہ: ترکیہ اور شام میں اقوام متحدہ نے اموات کی تعداد 50ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا
دونوں ممالک میں امواد کی تعداد34 ہزار سے تجاوز،ترکیہ میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے، شدت ریکٹر اسکیل 4.7 ریکارڈ کی گئی
انقرہ ،13فروری :۔
ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے کے بعد امدادی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔صورتحال یہ ہے کہ ہزاروں عمارتیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکی ہیں ۔ایک ہفتہ گزر چکا ہے مگر ابھی بھی امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور لاشیں ملبے کے ڈھیر سے بر آمد ہو رہی ہیں ۔دریں اثنا ترکیہ میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اتوار کو ترکی کے جنوب مشرقی علاقے کہرامن ماراس میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کی شدت ریکٹر اسکیل 4.7 ریکارڈ کی گئی۔
دوسری جانب ترکیہ اور شام میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اقوام متحدہ نے اتوار کو زلزلے سے متاثرہ شام کے لیے انتہائی ضروری امداد کی فراہمی میں ناکامی کی مذمت کی اور خبردار کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد 34,800 سے تجاوز کر سکتی ہے۔
دریں اثنا اقوام متحدہ نے دونوں مماملک میں ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق یہ تعداد 50 ہزار سے بھی تجاوز کر سکتی ہے۔متاثرہ علاقوں میں راحت اور بچاؤ کا کام بھی ایک بڑا چیلنج بنتا جا رہا ہے۔ ترکی اور شام میں زلزلے کے نتیجے میں سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جن کا علاج اسپتالوں میں جاری ہے۔
ترک ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ اتھارٹی نے اتوار کو اعلان کیا کہ گزشتہ ہفتے ملک کے جنوب میں آنے والے زلزلے کے متاثرین کی تعداد بڑھ کر 29 ہزار 605 ہوگئی ہے۔ ترکی کے سرکاری "ٹی آر ٹی” چینل نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے حوالے سے بتایا کہ ایک لاکھ 47 ہزار 934 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔دوسری طرف سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ شام میں ہلاکتوں کی تعداد 5,273 تک پہنچ گئی ہے۔ یہ تعداد 7,000 تک پہنچنے کی توقع ہے۔