یکساں سول کوڈ آئین کے خلاف ہے: جمعیت علمائے ہند
نئی دہلی، جون 19: اسلامی تنظیم جمعیت علماے ہند نے پیر کے روز یکساں سول کوڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ آئین کی طرف سے دی گئی مذہبی آزادی کے حق کے خلاف ہے۔
یہ بیان لاء کمیشن کی جانب سے شہریوں اور تسلیم شدہ مذہبی تنظیموں سے یہ پوچھنے کے پانچ دن بعد آیا ہے کہ آیا اس طرح کا ضابطہ وضع کیا جانا چاہیے۔
یکساں سول کوڈ میں تمام ہندوستانیوں کے لیے شادی، طلاق، جانشینی اور گود لینے کے قوانین کا ایک مشترکہ مجموعہ شامل ہے، بجائے اس کے کہ مختلف عقائد کے لوگوں کے لیے مختلف ذاتی قوانین کی اجازت دی جائے۔
جمعیت علماے ہند نے پیر کو کہا کہ یکساں سول کوڈ کا مطالبہ شہریوں کی مذہبی آزادیوں کو کم کرنے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں ہے۔ تنظیم نے کہا کہ وہ کسی بھی طرح مذہبی امور اور عبادت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتی۔
تاہم تنظیم کے صدر ارشد مدنی نے کہا کہ وہ اس تجویز کے خلاف سڑکوں پر نہیں آئیں گے بلکہ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اس کی مخالفت کریں گے۔