’’اگر ایک ہندو لڑکی ’لو جہاد‘ کا شکار ہو تو بدلے میں 10 مسلم لڑکیوں کو پھنساؤ‘‘، سری رام سینا کے سربراہ نے ہندوؤوں سے کہا

نئی دہلی، فروری 20: ہندوتوا گروپ سری رام سینا کے سربراہ پرمود متھالک نے اتوار کو کرناٹک میں ہندوؤں سے کہا کہ وہ مسلمان لڑکیوں کو پھنسانے کر ’’لو جہاد‘‘ کا مقابلہ کریں۔ متالک نے ایسا کرنے والوں کو ان کے تحفظ کی یقین دہانی بھی کرائی۔

متھالک نے باگل کوٹ ضلع میں ایک تقریب میں کہا ’’ہم واضح طور پر جانتے ہیں کہ کرناٹک میں کیا ہو رہا ہے اور میرے پاس ایک حل ہے۔ اگر ہم ایک ہندو لڑکی کو ’لو جہاد‘ کے سبب کھو دیتے ہیں، تو ہمیں بدلہ لینے کے لیے 10 مسلم لڑکیوں کو پھنسانا چاہیے۔ اگر ایسا ہو تو سری رام سینا آپ کی پشت پر ہوگی اور آپ کو مکمل تحفظ اور روزگار بھی دیا جائے گا۔ ہمیں اپنے مذہب کو بیرونی طاقتوں سے بچانا چاہیے۔‘‘

اس تقریب میں متھالک نے یہ بھی کہا کہ یہ سری رام سینا کا فرض ہے کہ وہ ہندو لڑکیوں کو ’’لو جہاد‘‘ سے خبردار کریں۔

متھالک نے دعویٰ کیا کہ ملک بھر میں ہم سینکڑوں لڑکیوں کو کھو رہے ہیں کیوں کہ ’’لو جہاد‘‘ کے ذریعے ان کا استحصال کیا جاتا ہے۔ ہمیں لڑکیوں کو اس بارے میں خبردار کرنے کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔

معلوم ہو کہ متھالک اس سے قبل بھی کئی مواقع پر متنازعہ بیانات دے چکے ہیں۔ مئی میں ہندوتوا لیڈر نے دعویٰ کیا تھا کہ کرناٹک میں 500 سے زیادہ غیر قانونی چرچ ہیں جنھیں بلڈوز سے گرا دیا جانے چاہیے۔

گذشتہ ہفتے متھالک نے دعویٰ کیا تھا کہ انھیں ہندوتوا نظریات کی حمایت اور ان کے تحفظ کے لیے اپنے ہی اراکین کی جانب سے رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔ متھالک نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا ’’جعلی اور دورخا ہندوتوا‘‘ تنظیم کو مزید نقصان پہنچائے گا۔