اسمبلی انتخابات: بی جے پی نے اتپل پاریکر سے پارٹی چھوڑنے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کو کہا، دیگر اہم خبریں

  1. بھارتیہ جنتا پارٹی کے جنرل سکریٹری سی ٹی روی نے سابق مرکزی وزیر دفاع اور گوا کے وزیر اعلیٰ منوہر پاریکر کے بیٹے اتپل پاریکر سے کہا ہے کہ وہ پنجی سے آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑنے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔ اُتپل پاریکر نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا تھا جب پارٹی نے پنجی سے انھیں ٹکٹ نہیں دیا تھا۔ اُتپل پاریکر پنجی سے الیکشن لڑنا چاہتے تھے کیوں کہ ان کے والد نے 25 سال قبل اس حلقے پر قبضہ کیا تھا۔
  2. پی ٹی آئی کے مطابق پولیس نے پیر کو کہا کہ اتر پردیش کے میران پور حلقہ سے بی جے پی کے امیدوار پرشانت گجر پر اشتعال انگیز تقاریر کرنے اور انتخابی پینل کی طرف سے پابندی کے باوجود میٹنگ کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ گجر نے مبینہ طور پر اپنے پیروکاروں کو بتایا کہ سماج وادی پارٹی مسلمانوں کی پارٹی ہے۔ ککرولی اسٹیشن ہاؤس آفیسر سنیل شرما نے کہا کہ گجر کے خلاف اس تقریر کی ویڈیو کی تحقیقات کے بعد مقدمہ درج کیا گیا جو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر پھیلی ہوئی تھی۔
  3. این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق پنجاب میں عام آدمی پارٹی کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے امیدوار بھگونت مان کو پیر کو الیکشن کمیشن کی طرف سے کووڈ 19 پروٹوکول کی خلاف ورزی کا نوٹس موصول ہوا۔ 31 جنوری تک ریلیوں اور روڈ شوز پر پابندی کے باوجود مان نے اتوار کو پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے دھوری اسمبلی سیٹ سے اپنی مہم کا آغاز کیا۔
  4. پولیس نے اتوار کے روز بتایا کہ اتر پردیش کے بہرائچ ضلع میں سماج وادی پارٹی کے دو سابق ایم ایل اے مکیش سریواستو اور رام تیج یادو اور ان کے حامیوں پر مبینہ طور پر ماڈل ضابطہ اخلاق اور کورونا وائرس پروٹوکول کی خلاف ورزی کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کنور گیاننجے سنگھ نے کہا کہ وہ پیشگی اجازت کے بغیر مہم چلا رہے تھے۔
  5. بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے پیر کو کہا کہ بی جے پی حکومت ان کاموں کا کریڈٹ لینے کی کوشش کر رہی ہے جو انھوں نے اتر پردیش کی وزیر اعلیٰ ہونے کے وقت کیے تھے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ناقص امن و امان، نقل مکانی اور بے روزگاری اس وقت ریاست کے لیے بنیادی چیلنجز میں شامل ہیں۔ مایاوتی نے ایک ٹویٹ میں کہا ’’خوف، بدعنوانی، امتیازی سلوک اور جان و مال کا عدم تحفظ، یعنی ناقص امن و امان، بے روزگاری اور لاکھوں لوگوں کی نقل مکانی، بڑی آبادی والی اس ریاست کے سب سے بڑے مسائل ہیں۔‘‘